دفتر خارجہ

وفاقی کابینہ نے بھارت سے چینی اور کاٹن درآمد کی سمری مؤخر کر دی ہے، کشمیر بارے موقف تبدیل نہیں ہوا ، دفتر خارجہ

اسلام آباد (عکس آن لائن)ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ نے بھارت سے چینی اور کاٹن درآمد کی سمری مؤخر کر دی ہے، پاکستان کا جموں و کشمیر اور بھارت سے مذاکرات کے حوالے سے مؤقف تبدیل نہیں ہوا، کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی جوڈیشل انکوائری کروائی جائے،مذاکرات کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف چھ اپریل کو پاکستان کا دورہ کریں گے،سعودی ولی عہد نے وزیراعظم کو دورہ سعودی عرب کی دعوت دی اور وزیراعظم نے وہ دعوت قبول کر لی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چوہدری نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہاکہ بھارتی قابض فوسز نے دو ہفتوں میں مزید چھ کشمیری شہید کر دئیے،پاکستان ماورائے عدالت اور نام نہاد سرچ آپریشن کی مذمت کرتا ہے ،بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے ،پاکستان کشمیر میں ماورائے عدالت قتل کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کرتا ہے۔ ترجمان دفترخارجہ نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے بھارت سے چینی اور کاٹن کی درآمد کی سمری موخر کردی ہے،وزیرخارجہ کا اس حوالے سے بڑا واضح بیان ہوچکا ہے،بھارتی وزیر اعظم نے 23 مارچ کو وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا اور یوم پاکستان کی مبارکباد دی،اپنے جوابی خط میں عمران خان نے بھارت سمیت تمام ہمسایوں سے پرامن مستحکم تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران نے اپنے خط میں کہا کہ بہتر تعلقات کے لئے تمام تنازعات بالخصوص تنازعہ کشمیر کا حل ضروری ہے،پاکستان کا جموں و کشمیر اور بھارت سے مزاکرات کے حوالے سے موقف تبدیل نہیں ہوا،پاکستان سمجھتا ہے مذاکرات کے لئے کشمیر کے مسئلہ کا حل ضروری ہے،بامقصد نتیجہ خیز مزاکرات کے لیے موذوں ماحول ضروری ہے۔ انہوںنے کہاکہ امریکی خارجہ امور کی مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی رپورٹ کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

ترجمان وزیر خارجہ نے کہاکہ روسی وزیر خارجہ چھ اپریل پاکستان کے دورے پر آرہے ہے ہیں ،روس کے وزیر خارجہ کے دورے سے دونوں ممالک کے مابین باہمی تعاون کو مزید مدد ملے گی۔ انہوںنے ایک بار پھر کہاکہ خطے میں امن اور استحکام کیلئے تصفیہ طلب تنازعات کا حل ناگزیر ہے،پاکستان جیو اسٹریٹیجک سے جیو اکنامکس کی طرف منتقل ہو چکا ،مستقبل میں جو اقدامات ہونگے اس میں جیو اکنامکس کو مدنظر رکھا جائے گا ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان بھارت سمیت تمام ہمسائیوں سے پرامن تعلقات چاہتا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نویں ہارٹ آف ایشیا وزرائے خارجہ کانفرنس تاجکستان میں ہوئی ،وزیر خارجہ نے پاکستان کے افغان معاملے کے پر امن حل پر پاکستان کا موقف پیش کیا ،وزیر خارجہ نے شرکا کو بتایا افغان معاملے حل مذاکرات ہیں ،افغان تنازعے کے حوالے سے پاکستان کے مستقل موقف سے آگاہ کیا ،وزیر خارجہ نے ایران ترکی آزر بائیجان کے اور افغان صدر سے ملاقات کی ،وزیر خارجہ نے افغان امن عمل کے حوالے سے آگاہ گیا۔ انہوںنے کہاکہ وزیر اعظم سے سعودی ولی عہد کی فون پر گفتگو ہوئی،سعودی ولی عہد نے وزیر اعظم کو دورہ سعودی عرب کی دعوت دی ،وزیر اعظم نے سعودی عرب کے دورے کی دعوت قبول کر لی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں