سلطان محمود

وفاقی حکومت کے امدادی پروگرامات پر نون لیگی حکومت سیاست نہ چمکائے،سلطان محمود

اسلام ا ٓباد(عکس آن لائن) کشمیر میں لاک ڈاون کے ساڑھے آٹھ ماہ گزرچکے ہیں اور اب کورنا کی مہلک وبا سے چار سو پچاس سے زائد کشمیری متاثر ہوچکے ہیں لیکن بھارتی حکومت کشمیر میں کورنا کا مقابلہ کرنے کے بجائے صحافیوں کو گرفتار کرکے آزاد میڈیا کا گلہ گھونٹ رہی ہے۔کنٹرول پر بے گناہ شہریوں کا خون بہا رہی ہے۔

کشمیریوں کو کورنا کے سامنے بے یارومدگار چھوڑ دیا گیا ہے۔ ہفتہ کو ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف آزادجموں وکشمیر کی مرکزی گورننگ باڈی کے پہلے آن لائن اجلاس کے شرکا نےکیا۔ اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے پارٹی کے صدر بیرسٹرسلطان محمود چودھری نے کہا کہ کورنا کی بدولت عالمی سطح پر کشمیر کے حوالے سے مہم کو ٹھنڈا نہیں پڑنے دیں گے۔

انہوں نے برطانیہ میں آباد کشمیریوں اور پاکستانیوں سے اپیل کی کہ وہ آن لائن پٹیشن کے ذریعے زیادہ سے شہریوں کے دستخط حاصل کریں تاکہ برطانوی پارلیمنٹ میں کشمیر پر ایک بار پھر بحث کرائی جاسکے۔ اجلاس میں متقفہ طور پر حکومت آزادکشمیر سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ تحریک انصاف کی وفاقی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ پیکیجز اور مالی امداد پر سیاست نہ چمکائے بلکہ آزادکشمیر کے ترقیاتی بجٹ اور غیر ضروری انتظامی اخراجات کم کرکر تاجروں اور خط غربت سے نیچے زندگی بسر کرنے والے شہریوں کے لیے خصوصی امدادی پیکیج کا اعلان کرے۔

تاجروں اور صعنت کاروں کو ٹیکس میں چھوٹ دے۔ ٹرانسپوٹروں کےمسائل حل کرے اور سمارٹ لاک ڈاون کی طرف اتے ہوئے تعمراتی سرگرمیوں کی اجازت دے۔ اجلاس میں اس امر پر افسوس کا اظہار کیا گیا کہ نون لیگی حکومت نے سرکاری سرپرستی میں ڈیڑھ سو کے قریب غیر مستحق افراد جن میں بعض سرکاری ملام بھی ہیں کو احساس پروگرام سے امداد دلاکر غریبوں کا حق مارا ہے۔ تحریک انصاف اس قسم کے فراڈ اور جعل سازیوں کو کسی بھی صورت برداشت نہیں کرے گی۔ مطالبہ کیا گیا جن سرکاری ملازمین نے احساس پروگرام سے رقم حاصل کی ہے انہیں ملازمتوں سے برطرف کیا جائے۔ تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری ماجد خان نے کہا کہ ایک طرف حکومت پاکستان اور پوری دنیا کورنا سے لڑنے میں مصروف ہے اور اپنے اپنے شہریوں کو بچانے کی کوشش کررہی ہیں وہاں نون لیگی حکومت آزادکشمیر میں سڑکوں کی تعمیر کے نام پر اپنے ارکان اسمبلی کو آٹھ آٹھ کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کررہی ہے۔

تحریک انصاف اس بندربانٹ کو تسلیم نہیں کرتی اور سرکاری خزانے سے نون لیگیوں کی جیبیں بھرنے کی بھرپور مزاحمت کرے گی۔اجلاس میں تنظیمی امور پربھی تفصیلی غوروخوض کیا گیا اور اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا گیا کہ تحصیل کی سطح تک پی ٹی ا ٓئی کی تنظیم مکمل ہوچکی ہے۔ پارٹی نے جہاندیدہ سیاسی کارکنوں کے ساتھ ساتھ پڑھے لکھے اور نوجوانوں کو بھی موقع فراہم کیا تاکہ وہ آزادکشمیر میں عمران خان کے وڑن کے مطابق سیاست میں حصہ لے سکیں اور تبدیلی کے کارواں میں شریک ہوسکیں اور اب یونین کونسل لیول تک پی ٹی ا?ئی کو منظم کیا جارہاہے۔ عید کے بعد حالات بہترہونے کی صورت میں ریاست گیر کنونشن منعقد کرکے پارٹی عہدے داروں کا حلف لیا جائے گا۔

گورننگ باڈی کے اجلاس نے متفقہ طور پر وزیراعظم عمران خان کی ولولہ انگیز لیڈرشپ کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ انہوں نے کورناکے خلاف جس طرح قوم کی راہنمائی کی اس کی عصری سیاسی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ اجلاس میں پی ٹی ا?ئی کےمرکزی چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی کی طرف سے آزادکشمیر میں پارٹی کو منظم کرنے کی کوششوں کو سراہا گیا۔ گورننگ باڈی نے ایک قرارداد کے ذریعے پارٹی کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چودھری کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی ان کی لیڈر شپ میں متحد ہے اور اگلے الیکشن میں حکومت قائم کرنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

شہری نون لیگ اور پیلزپارٹی کی موجودہ نااہل اور بدعنوان لیڈرشپ سے چھٹکارا پانے کا موقع ڈھونڈ رہے ہیں۔اجلاس میں سینئر نائب صدرچودھری ظفر انور، نائب صدرچودھری اظہر صادق، نائب صدر راجہ خورشید خان، جنرل سیکرٹری عبدلماجد خان، ایڈیشنل جنرل سیکرٹری راجہ منصور خان، مرکزی جائنٹ سیکرٹری خواجہ فاروق احمد، مرکزی جائنٹ سیکرٹری عبدالقیوم نیازی, ڈپٹی جنرل سیکرٹری سردار مرتضے علی احمد، سیکرٹری مالیات ذوالفقار عباسی اور سیکرٹری اطلاعات ارشاد محمود نے شرکت کی۔

گورننگ باڈی کے اجلاس میں قاضی محمد اسرائل کی والدہ اور سکندر بیگ کے بھائی کے انتقال پر اظہار افسوس کیا گیا اور مرحومیں کے ایصال ثواب کے لیے دعا مغفرت کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں