میاں کاشف اشفاق

وفاقی بجٹ 2020-21متوازن، اعتدال پسندانہ اور نمو دوست ہے، میاں کاشف اشفاق

لاہور(عکس آن لائن) چیئرمین فیصل آباد انڈسٹریل اسٹیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ منیجمنٹ کمپنی (فیڈمک) میاں کاشف اشفاق نے وفاقی بجٹ 2020-21 کو متوازن، اعتدال پسندانہ اور نمو دوست قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کورونا کے پیدا کردہ معاشی بحران اور اندرونی وبیرونی چیلنجز کے باوجود بجٹ میں متعدد کاروبار دوست اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔

ہفتہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ملک میں اقتصادی سرگرمیوں کے احیاءکیلئے وزیر اعظم عمران خان کے عزم کو سراہا اور برآمدات کے حجم میں اضافہ کے لئے صنعتوں کو مراعات دینے کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کے لئے زیادہ فنڈز مختص کیے ہیں جو قومی ترقی اور خوشحالی کے لئے پی ٹی آئی کی قیادت کی مخلصانہ کوششوں کا مظہر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے قومی معیشت کی ترقی کے لئے مثبت اقدامات اٹھائے ہیں اور صنعتی شعبے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا گیا ہے۔

انہوں نے تعلیم ، زراعت ، لائیو اسٹاک اور توانائی کے شعبوں کے لئے زیادہ فنڈ مختص کرنے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی طرف سے سی پیک کو اہمیت دینے کا فیصلہ خوش آئند ہے اور حکومت نے مغربی روٹ سمیت سی پیک منصوبوں کے لئے 118 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا پر پاکستان پر اعتماد کرتی ہے کیونکہ سب جانتے ہیں کہ عمران خان کی سربراہی میں اب پاکستان میں دیانتدار حکومت قائم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے احساس پروگرام کے لئے رقم کو 187 ارب سے بڑھا کر 208 ارب روپے کردیا ہے اور اس پروگرام کا مقصد معاشرے کے نچلے طبقے کی مدد اور ملک کو فلاحی ریاست بنانا ہے۔

میاں کاشف نے کہا کہ حکومت نے نوجوانوں کی کپیسٹی بلڈنگ کے لئے کامیاب جوان پروگرام کے لئے بجٹ میں 2 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ تعلیمی اداروں اور صنعتوں کی ضروریات کے مابین دوری بے روزگاری کی سب سے بڑی وجہ ہے اور اس مسئلہ کو کامیاب جوان پروگرام کے تحت مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق ملازمتیں پیدا کرکے حل کیا جائے گا۔ اس سال پنشن اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ حکومت گذشتہ برسوں میں ان شعبوں کیلئے فنڈز کا بندوبست کئے بغیر ان میں اضافہ کرتی رہی ہے۔

پھر بہت سے لوگ زندہ بھی نہیں ہیں مگر ان کی پنشن جا رہی ہے لہذا کورونا وباءکے مشکل وقت میں اس مد میں کمی سے معیشت میں بہتری آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کسٹمز اور ریگولیٹری ڈیوٹی میں کمی اور صنعتوں کو ریلیف مہیا کیا گیا ہے جس سے افراط زر کی شرح میں کمی واقع ہو گی۔ بچوں کے لئے درآمدی مصنوعات پر مراعات دینے کا اقدام قابل تحسین ہے اور بجٹ تقریر سے ایسا لگتا ہے کہ حکومت نے بہت مراعات دی ہیں۔

حکومت کو حلال مصنوعات کی تیاری پر توجہ دینی چاہئے اور حلال مصنوعات کی ترویج بجٹ کا ترجیحی ایجنڈا ہونا چاہئے کیونکہ اس سے زوال پذیر برآمدات کو مستحکم کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حلال گوشت برآمد کرنے والے پہلے دس ملکوں میں کوئی بھی اسلامی ملک شامل نہیں ہے اس لئے عالمی سطح پر پاکستان سے حلال گوشت کی ایکسپورٹس میں اضافے کی بڑی گنجائش ہے۔ میاں کاشف نے کہا کہ ملک کو موجودہ معاشی دلدل سے نکالنے کیلئے تاجر برادری حکومت کی معاشی پالیسیوں کی مکمل حمایت کرے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں