کراچی(عکس آن لائن)یونائٹیڈ بزنس گروپ(یوبی جی)کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر،،چیئرمین افتخار علی ملک،سیکریٹری جنرل زبیرطفیل، چیئرمین سندھ ریجن خالدتواب، مرکزی ترجمان گلزارفیروز ،عبدالحسیب خان اورعبدالسمیع خان نے اپنے مشترکہ بیان میں وزیراعظم عمران خان کی جانب سے کورونا وائرس کے پیش نظر مختلف شعبوں کیلئے 880ارب روپے کے اعلان کردہ ریلیف پیکج ،پیٹرول کی قیمت میں15 روپے فی لیٹر کمی اور اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں مزید ڈیڑھ فیصد کمی اور ملک میں کورونا وائرس کی وباء کے باعث معاشی سرگرمیوں میں آنے والے تعطل ، اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مختلف شعبہ جات کیلئے ریلیف پیکیج پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ کے وزیراعظم عمران خان نے جو فیصلے کئے ہیں کی اس سے ظاہرہورہا ہے کہ انکی ملکی اکنامی پر گہری نگاہ ہے
تاہم تاجررہنماؤں نے کہا کہ شرح سود میں ڈیڑھ فیصد کی مزید کمی خوش آئند ہے لیکن شرح سود کو سنگل ڈیجٹ تک لانے کی ضرورت ہے۔یو بی جی رہنماؤں نے کہا کہ ایکسپورٹرز موجودہ حالات میں مشکلات سے دوچار ہیں اور وزیراعظم عمران خان نے ایکسپورٹرز کو انْ کے طویل عرصہ سے رکے ہوئے ٹیکس ریفنڈز میں سے 100 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کرنے کا بہترین فیصلہ کیا ہے جبکہ چھوٹی صنعتوں اور زرعی شعبے کیلئے بھی 100 ارب روپے وقف کیے کئے جانے اوران کیلئے کم سود پر قرضے بھی د دینے کا اعلان بھی خوش آئند ہے اوروزیراعظم کی جانب سے اعلان کردہ فیصلوں سے دلدل کی جانب رواں دواں معیشت کو استحکام حاصل ہوگا۔ تاجررہنماؤں نے مزید کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں15 روپے فی لیٹر کمی سے غریب اور متوسط طبقے کو بہت حد تک ریلیف ملے گا جبکہ بجلی اور گیس کے بلز قسطوں میں ادا کرنی سہولت بھی موجودہ حالات میں بہترین عمل ہے۔
ایس ایم منیر نے کہا کہ برآمدی صنعت کو فوری طورپر 100 ارب روپے کے ٹیکس ری فنڈ کی فراہمی خوش آئند امر ہے اس سے ایکسپورٹرزکو ایکسپورٹ میں حائل رکاؤٹوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی تاہم حکومت کو چاہیئے کہ ایکسپورٹرزکو اپنے دفاتر میں محدودپیمانے پر کام کرنے کی اجازت دینی چاہیئے کیونکہ بینک کھلے ہوئے ہیں اور اگر ایکسپورٹرز کی ایل سیز ایکسپائر ہوئیں تو انہیں نقصان ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے غریبوں کی داد رسی کے لئے جو اقدامات کئے ہیں ان سے غریب طبقے کی مشکلات میں کسی حد تک کمی آئے گی،خصوصاً 2ہزار روپے تک بجلی اور گیس کے بلوں کو قسطوں میں ادا کرنے کی سہولت اچھا قدم ہے، مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے رکھ کراور معاشرے کے انتہائی غریب طبقے کے لیے 150ارب روپے مختص کرکے ثابت کیا کہ وزیراعظم عمران خان کو ملک کے غریب عوام کے مسائل کا احساس ہے اور غریب خاندان کو 4 ہزار روپے ماہانہ ملنے سے انکی معمولی حد تک مشکلیں کم ہونگی۔
افتخار علی ملک نے کہا کہ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ زرعی شعبے کو زیادہ سے زیادہ سہولت ملے کیونکہ ملک کو سستے اناج کی اشد ضرورت ہے اور وزیراعظم نے زرعی شعبہ جات کیلئے 100 ارب روپے وقف کرنے کا قابل تحسین فیصلہ کیا ہے جبکہ زرعی شعبے سے وابستہ لوگوں کو کم سود پر قرضے بھی دینے کے اعلان سے وزیراعظم عمران خان نے زرعات کے پیشے سے وابستہ لوگوں کے دل جیت لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کھانے پینے کی اشیاء پر بھی ٹیکس کم کرنے سے عام افراد کو سہولت حاصل ہوگی،کھانے پینے کی اشیاء پر بھی ٹیکس کم کرنے سے غریب اورمتوسط طبقے کے افراد کو سہولت ملے گی ۔زبیرطفیل نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں15روپے فی لیٹر کمی کا اچھااعلان ہے۔
انہوں نے ایکسپورٹرز کو 100ارب روپے کی ریفنڈز ادا کرنے ،زراعت،مزدوروں اور غریب افراد کیلئے پیکج کے اعلان کو بروقت فیصلہ قرار دیا تاہم اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سودمیں مزیدڈیڑھ فیصد کمی کو11فیصد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت شرح سود زیادہ سے زیادہ9فیصد کرنے کی ضرورت ہے اور یہ بزنس کمیونٹی کا بھی مطالبہ ہے،وزیراعظم عمران خان نے ایکسپورٹرز کو 100ارب روپے کے ریفنڈز فوری ادا کرنے کا اعلان کرکے برآمدی صنعتوں کو تباہی سے بچالیا ہے۔
خالدتواب اور گلزارفیروز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے موجودہ صورتحال میں بہترین اقدامات کئے ہیں جس سے ملکی معیشت میں کسی حد تک سدھار آئے گا، گندم کی خریداری کے لیے 280 ارب روپے رکھنے سے کسانوں کے ہاتھ میں پیسہ آئے اور دیہی علاقوں میں حالات بہتر ہونگے۔