زرتاج گل

وزارت موسمیاتی تبدیلی نے گرین انٹرپرینیورشپ پروگرام شروع کیا ہے، زرتاج گل

اسلام آباد (عکس آن لائن) وزیرمملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہاہے کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی نے گرین انٹرپرینیورشپ پروگرام شروع کیا ہے جس کے ذریعے ہزاروں خواتین اور خواجہ سراؤں کی تربیت جائے گی تاکہ وہ ماحول دوست شاپنگ بیگز تیار کر کے اپنی آمدن میں پرکشش اٖضافہ کرسکیں،

سیلابی پانی کے تحفظ کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ”ریچارج پاکستان” منصوبہ پر کام شروع کردیا ہے اس منصوبہ کے تحت بالخصوص سندھ اور بلوچستان میں موزوں مقامات پر بڑے تالاب تعمیرکئے جائیں گے جس سے نہ صرف زیر زمین پانی کی سطح بلند ہونے میں مدد ملے گی بلکہ فصلوں کی کاشت کے لئے بھی پانی دستیاب ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں ’’اے پی پی‘‘ ہیڈ کوارٹرز کے دورہ کے موقع پر پینل انٹرویو کے دوران کیا۔زرتاج گل نے کہا کہ ہماری وزارت عوام میں موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے آگاہی کے ساتھ روز گار کے مواقع بھی فراہم کررہی ہے اور اس مقصد کے لئے گرین انٹرپرینیورشپ پروگرام شروع کیا ہے جس کے ذریعے ہزاروں خواتین اور خواجہ سراؤں کی تربیت جائے گی تاکہ وہ ماحول دوست شاپنگ بیگز تیار کر کے اپنی آمدن میں پرکشش اٖضافہ کرسکیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیز کو اس بات کا پابند کریں گے کہ وہ پارکس کے لئے مختص جگہ کو کسی اور مقصد کے لئے استعمال نہ کریں، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے برسر اقتدار آنے کے بعد سب سے زیادہ توجہ بلاتفریق احتساب، ماحولیاتی آلودگی پر قابوپانے اور عوام کا معیارزندگی بلندکرنے کے لئے احساس پروگرام پر مرکوزکر رکھی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کررہی ہے۔ زرتاج گل نے کہا کہ ملک میں سیلابی پانی کو محفوظ بنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بڑے منصوبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے اس مقصد کے لئے وزارت موسمیاتی تبدیلی نے ” ریچارج پاکستان” منصوبہ شروع کرنے جارہی ہے اور وزیر اعظم عمران خان نے اس منصوبہ کی سمری منظور کرلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریچارج پاکستان منصوبہ کے تحت سندھ اور بلوچستان میں موضوع مقامات پر بڑے تالاب تیار کئے جائیں گے جس سے نہ صرف زیر زمین پانی کی سطح بلند ہونے میں مدد ملے گی بلکہ فصلوں کی کاشت کے لئے میں بھی معاونت ہوگی،اس منصوبہ کے لئے میں نے پاکستان میں یورپین یونین کے سفیر سے بھی بات انہوں نے اس منصوبہ کو سراہاہے اور ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا ہے ،اس کے علاوہ گلوبل کلائمیٹ فنڈ بھی اس حوالے سے مالی معاونت کرے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لئے جامع حکمت عملی کے تحت اقدامات کررہی ہے اور اس حوالے سے یوٹیلیٹی سٹورز کو 6 ارب روپے جاری کردئے گئے ہیں تاکہ عام آدمی کے لئے اشیاء خوردو نوش کی ارازں قیمت پر دستیابی کو یقینی بنایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے زیادہ متاثر ہونے والے 10ممالک میں شامل ہے اور بی بی سے کی رپورٹ کے مطابق ہمارے ملک کی 60 فیصد عوام موسیماتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے لاعلم ہے ،

ہماری وزارت نے قلیل عرصہ میں اس حوالے سے نہ صرف عوام میں آگاہی پیدا کی ہے بلکہ وزیر اعظم عمران خان کے ویژن کے مطابق بلین ٹری سونامی،کلین اینڈ گرین پاکستان منصوبوں کے علاوہ وفاقی دارلحکومت میں پلاسٹک کے شاپنگ بیگز پر پابندی عائد کی ہے۔وزیر مملکت نے کہا کہ درختوں کی کٹائی کو روکنے کے لئے گلگت ،بلتستان اور بلوچستان میں کم توانائی سے چلنے والے 10ہزار چولہے تقسیم کرے گی۔

انہوں نے کہا کہ بھٹوں سے پیدا ہونے آلودگی پرقابو پانے کے لئے زیگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا جارہا ہے جس سے بھٹوں سے پیدا ہونے والی 80 فیصد آلودگی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ڈیرہ غازیخان ڈویژن میں سیلابی پانی ذخیرہ کرنے اور بجلی پیدا کرنے کے لئے 3 چھوٹے ڈیم بنائے جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں