لاہور(عکس آن لائن) پاکستان کے سابق کپتان عامر سہیل نے آل رانڈر شاہد خان آفریدی کے حوالے سے کہا ہے
کہ ورلڈ کپ 1999میں ان کا انتخاب تباہ کن فیصلہ تھا۔تفصیلات کے مطابق بائیں ہاتھ سے کھیلنے والے سابق پاکستانی بیٹسمین
عامر سہیل نے حال ہی میں ایک یوٹیوب ویڈیو میں آئی سی سی ورلڈ کپ 1999میں پاکستان کی ناکامی کے پیچھے موجود وجوہ
سے متعلق بات کی ہے۔53سالہ سابق کھلاڑی عامر سہیل نے کہا کہ وہ ورلڈ کپ کے لیے آل رانڈر شاہد آفریدی کے انتخاب اور
سعید انور کے ساتھ اوپنر بھیجے جانے کے خلاف تھے۔سہیل کے مطابق شاہد خان آفریدی انگلش کنڈیشنز میں بیٹنگ کا آغاز
کرنے کے لیے موزوں آپشن نہیں تھے، کیوں کہ وہاں کی کنڈیشنز آفریدی کے کھیل کے انداز کو سپورٹ نہیں کرتی تھیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ وہ محمد یوسف کے حق میں تھے کہ وہ پاکستان کے لیے بیٹنگ کا آغاز کریں اور نئی گیند کے خطرے
کو دیکھیں۔انھوں نے کہا کہ جب میں 1998 میں کپتان تھا تو ہم نے سلیکٹرز کے ساتھ یہ فیصلہ کیا تھا کہ ورلڈ کپ کے لیے
ہمارے پاس باقاعدہ اوپنرز ہونے چاہیئں، جو وکٹ پر ٹھہر سکتے ہوں اور نئی گیند کے ساتھ کھیل سکتے ہوں۔عامر سہیل کا خیال ہے
کہ یہ بدقسمتی تھی کہ سلیکٹرز نے آفریدی کو مشکل حالات میں بیٹنگ اوپن کرنے کے لیے منتخب کیا۔انھوں نے کہا بدقسمتی سے
شاہد آفریدی کا انتخاب کیا گیا، جب کہ وہ ان پچز پر کھیلنے کی صلاحیت رکھتے تھے جو زیادہ بانسی نہ ہوں، جہاں وہ بولرز کی
اچھی پٹائی کر سکتے تھے اور مخالف کو دبا میں لا سکتے تھے، لیکن مشکل حالات میں یہ ایک بڑا جوا تھا۔عامر سہیل نے کہا
آفریدی نہ تو بالنگ کرنے کے قابل تھے نہ ہی بیٹنگ کے، اگر وسیم اکرم کی جگہ میں کپتان ہوتا تو میں ان کی جگہ محمد یوسف
کو ترجیح دیتا۔ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ ہارنے کی دو وجوہ تھیں، ایک تو انھوں نے بہترین ٹیم کمبی نیشن نہیں بنایا، اور دوم یہ
کہ فائنل میں ٹاس جیتنے کے بعد بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، جہاں لندن میں سارا دن بارش ہوتی رہی تھی۔