اسلام آباد (عکس آن لائن)پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے اپنے بیانات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کے دورے کے دوران ان کی کچھ صحافیوں سے ملاقات ہوئی تو آف دی ریکارڈ نوے کی دہائی کی سیاست کے بارے میں بات کی، یہ موجودہ وقت کی سیاست سے متعلق سمجھ کر رپورٹ کیا گیا جو غلط ہے ،
اگر جی ایس پی پلس سٹیٹس پاکستان سے نیب کی وجہ سے چھینا جاتا ہے تو پاکستان کی عوام نہ اس حکومت کو اور نہ ہی نیب کو معاف کرے گی، اب یہ چیئرمین نیب کی ذمہ داری ہے کہ وہ غیر متنازعہ بنیں،جتنا میں اپنے ن لیگ کے دوستوں کیلئے بولتا ہوں شاید ان کی اپنی قیادت اتنا نہیں بولتی، جو بھی پاکستان میں سیاسی انتقام کا شکار ہیں ہم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جمہوریت کے تحفظ کیلئے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جی ایس پی پلس پاکستان کی معیشت کیلئے ایک موقع ہے،ہم نے بڑی مشکل کے بعد پاکستان کو یہ سٹیٹس دلوایا، پاکستان کی معیشت کو اس کا فائدہ ہوا،اس وقت جو رپورٹس یورپی یونین کی طرف سے آرہی ہیں وہ بہت خطرناک ہیں،انہوں نے اپنی رپورٹ میں ایک پورا سیکشن نیب کے بارے میں لکھا ہے، جہاں نیب پر سخت تنقید کی گئی ہے کہ نیب کا ادارہ صرف اور صرف اپوزیشن کے خلاف استعمال کیا جاتا ہے،حکومت پر نرم ہاتھ رکھتا ہے،انٹرنیشنل ادارے نشاندہی کر رہے ہیں اب یہ ذمہ داری ہے چیئرمین نیب کی کہ آپ غیر متنازعہ بنیں،ہم پہلے بھی کہتے تھے کہ پاکستان میں نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، اگر جی ایس پی پلس سٹیٹس پاکستان سے نیب کی وجہ سے چھینا جاتا ہے تو پاکستان کی عوام نہ اس حکومت کو اور نہ ہی اس نیب کو معاف کرے گی،
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پنجاب کے دورے کے دوران میری کچھ رپورٹرز سے ملاقات ہوئی تو ہم نے آف دی ریکارڈ نوے کی دہائی کی سیاست کے بارے میں بات کی جو موجودہ وقت کی سیاست سے متعلق سمجھ کر رپورٹ کیا گیا،جتنا میں اپنے ن لیگ کے دوستوں کیلئے بولتا ہوں شائد ان کی اپنی قیادت اتنا نہیں بولتی، میں ان کی قیادت اور کارکنوں اور اپنی قیادت اور کارکنوں کیلئے آواز اٹھاتا رہوں گا،جو بھی پاکستان میں سیاسی انتقام کا شکار ہیں ہم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں، جمہوریت کے تحفظ کیلئے ہر پاکستانی کو اپنا کردار ادا کرنا پڑے گا۔