ویلنگٹن(عکس آن لائن) نیوزی لینڈ نے فوجی بغاوت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے میانمار کے ساتھ ہر قسم کے تعلقات منقطع کرنے اور حکمراں آرمی قیادت پر سفری پابندی عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے میانمار میں فوجی بغاوت کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے ایسے تمام پروجیکٹس روک لئے جائیں گے جس کا فائدہ میانمار کی فوجی حکومت کو پہنچ سکتا ہو۔جیسنڈا آرڈن نے کہا کہ جمہوریت کی بحالی تک میانمار سے تمام تعلقات منقطع رہیں گے اور میانمار کو دی جانیوالی فنڈنگ بھی روک لی جائیگی جب کہ ملک پر آمرانہ طور پر قابض ہونیوالی قیادت پر سفری پابندی بھی عائد ہوگی۔دوسری جانب نیوزی لینڈ کے وزیرِ خارجہ نانیا مہوتا نے معزول حکومت کی گرفتار سربراہ اور دیگر اسیران کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ سے تعلقات کی بحالی کیلئے میانمار میں سویلین بالادستی کو یقینی بنانا ہوگا۔نیوزی لینڈ فوجی بغاوت کے بعد میانمار سے تعلقات کو منقطع کرنے اور فوجی حکومت کو تسلیم نہ کرنے والا پہلا ملک بن گیا ہے جبکہ امریکا اور برطانیہ سمیت کئی ممالک نے فوجی بغاوت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments
Recent Posts
- او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس،پاکستان کا غزہ محاصرے کیخلاف مشترکہ جہدوجہد کا مطالبہ
- پاکستان میں سرمایہ کاری اورترقی کیلئے اقدامات پرسعودی قیادت کے شکرگزارہیں،وزیراعظم
- تاریخ ساز دن،پہلا پاکستانی سیٹلائٹ آئی کیوب کیو چاند پر روانہ، وزیراعظم کی قوم اور سائنسدانوں کو مبارکباد
- سپریم کورٹ، پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں نہ ملنے کا مقدمہ8 مئی کو سماعت کے لیے مقرر
- غذائی قلت ایک تشویشناک مسئلہ ہے ، اس سے ہر قیمت پر نمٹنا ہوگا، وزیراعلی سندھ