اسلام آباد (عکس آن لائن) حکومت کی نیا پاکستان ہاؤسنگ کے تحت اپارٹمنٹ کی قیمت 29لاکھ 85 ہزار اور ماہانہ قسط 67ہزار ہو گی۔تفصیلات کے مطابق اس سکیم کے تحت دو مرلہ 4 اپارٹمنٹس بنیں گے، ڈاؤن پیمنٹ 6 لاکھ روپے، رقم 36 اقساط میں دینا ہو گی جب کہ ملتان میں گھر کے حصول کے لیے کم آمدنی والا طبقہ 67 ہزار روپے ماہانہ قسط ادا کرے گا۔
ایک اپارٹمنٹ کا رقبہ 2 مرلہ ہو گا جس پر 4 اپارٹمنٹس تعمیر ہوں گے جن میں ایک اپارٹمنٹ کی قیمت 29 لاکھ 85 ہزار ہو گی اس طرح سرکار 2مرلہ پر اپارٹمنٹس تعمیر کر کے ایک کروڑ 20 لاکھ روپے کمائے گی جب کہ ملتان میں 250 اپارٹمنٹس تعمیر کیے جائیں گے،ایک اپارٹمنٹ پر 20 فیصد پیمنٹ یعنی تقریبا 6 لاکھ روپے ادا کرنا ہوں گے جب کہ باقی رقم ماہانہ اقساط میں جمع کروائی جائے گی۔
ماہانہ قسط 67 ہزار روپے ماہانہ بنتی ہے۔اس سکیم میں گھر کے خواہشمند کا بے گھر اور کم آمدنی والا ہونا شرط ہے۔25 سے 30 ہزار ماہانہ تنخواہ والے افراد درخواست دینے کے اہل ہوں گے۔قرعہ اندازی میں سرکاری ملازمین ‘معذور ، بے سہارا اور عام شہری شامل ہوں گے جو 67 ہزار روپے ماہانہ قسط دینے کے پابند ہوں گے۔درخواست کے ہمراہ 10 ہزار روپے زر ضمانت بھی جمع کروانے ہوں گے جو آخری قسط میں ایڈ جسٹ کیا جائے گا۔
۔یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے اقتدار میں آنے کے بعد ملک کی غریب عوام کے لیے 50 لاکھ گھروں کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ جس میں کئی غیر ملکی کمپنیوں اور کاروباری حضرات نے پاکستان تحریک انصاف کو مالی اور تعمیری معاملے میں مدد فراہم کرنے کی پیشکش کی تھی۔ منصوبہ کے تحت لاہور کے علاقے موہلنوال میں 93 کروڑ 70لاکھ روپے سے 128 ایکڑ اراضی کے حصول کو دو سال پر محیط کر دیا گیا۔
آئندہ مالی سال 20-2019ء میں صرف 20 کروڑ روپے مختص کر نے کی تجویز پیش کی گئی ۔ باقی 73 کروڑ 70 لاکھ روپے کو اس سے اگلے مالی سال 21-2020ء کے خانہ میں ڈال دیا گیا۔ اسی طرح گوجرانوالہ میں 80 کروڑ روپے سے 216 ایکڑ اراضی کے حصول کے منصوبے کو تین سالوں پر محیط کر دیا گیا۔ آئندہ مالی سال کے دوران صرف 8 کروڑ 52 لاکھ 50 ہزار روپے مختص کر نے کی تجویز پیش ہوئی ۔ بجٹ دستاویز میں باقی رقم کو اس سے اگلے دو مالی سالوں کے خانہ میں ڈالا گیا ۔ مجوزہ بجٹ میں ان دو اسکیموں کے سوا کسی اسکیم کا تذکرہ موجود نہیں ہے۔