اسلام آباد ہائی کورٹ

نور مقدم قتل کیس میں 9 ملزمان کی بریت کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر

اسلام آباد (نمائندہ عکس) نور مقدم قتل کیس میں 9 ملزموں کی بریت کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں مجرم ظاہر جعفر کے والدین ذاکر جعفر، عصمت آدم ، خانساماں جمیل کی بریت چیلنج جبکہ تھراپی ورکس کے سی ای او طاہر ظہور سمیت چھ ملزمان کی بریت کے خلاف بھی اپیل دائر کی گئی ہے۔مدعی شوکت مقدم کی جانب سے مالی جان محمد اور چوکیدار افتخار کو دیگر دفعات کے تحت بھی سزا دینے کی اپیل دائر کر دی گئی ہے۔مدعی مقدمہ شوکت مقدم کی جانب سے وکیل شاہ خاور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی۔

اپیل میں وکیل مدعی مقدمہ شوکت مقدم کی جانب سے کہا گیا کہ ملزمان کے خلاف ڈیجیٹل شواہد موجود ہیں ٹرائل کورٹ نے خلاف قانون بری کیا۔اپیل میں عدالت سے یہ بھی استدعا کی گئی کہ ملزمان کی بریت ختم کر کے انھیں قانون کے مطابق سزا دی جائے۔مجرم ظاہر جعفر کے والدین، خانساماں اور تھراپی ورکس ملزمان کو ٹرائل کورٹ نے بری کر دیا تھا۔ جبکہ مجرم ظاہر جعفر، مالی جان محمد اور چوکیدار افتخار کی سزا بڑھانے کی اپیل پہلے ہی دائر ہو چکی ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ روز اسلام آباد ہائی کورٹ میں نور مقدم قتل کیس میں مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی سزا بڑھانے کے لیے اپیل دائر کی گئی۔اپیل میں مقتولہ نور مقدم کے والد مدعی مقدمہ شوکت مقدم کی جانب سے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی سزا بڑھانے کے لیے عدالتِ عالیہ میں اپیل دائر کی گئی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں