ننکانہ صاحب

ننکانہ صاحب:اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک اسلامی تعلیمات کا لازمی حصہ ہے، پیر اعجاز احمدشاہ

ننکانہ صاحب (نمائندہ عکس آن لائن) وفاقی وزیر انسداد منشیات بریگیڈئیر(ر) پیر اعجاز احمدشاہ نے کہا ہے کہ سکھ مذہب کے بانی و روحانی پیشوابابا گورونانک نے انسانیت ، امن وامان اور پیارو محبت کا درس ہے جبکہ اقلیتوں کے ساتھ حسن سلوک اسلامی تعلیمات کا لازمی حصہ ہے پاکستان میں تمام اقلیتوں کا مکمل احترام کیا جاتا ہے اور پاکستان واحد ملک ہے جس کے قومی پرچم میں سفید رنگ کے ذریعے اقلیتوںکو نمائندگی دی گئی ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورودوارہ جنم استھان ننکانہ صاحب میں سکھ مذہب کے تہوار” ساکا ننکانہ “کی سو سالہ تقریبات کے آخری روز مرکزی پروگرام میں شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقعہ پر ایڈیشنل سیکرٹری شرائن طارق وزیر خان، ڈپٹی کمشنر ننکانہ راجہ منصور احمد ، ڈی پی او بلال افتخار، چیئر مین پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی سردار ستونت سنگھ،جنرل سیکرٹری سردار امیر سنگھ اورصوبائی پارلیمانی سیکرٹری برائے انسانی حقوق و اقلیتی امورسردار مہندر پال سنگھ سمیت سکھ رہنماو¿ں اور سکھ یاتریوں کی کثیر تعداد موجود تھی وفاقی وزیر اعجاز احمدشاہ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ملک میں رہنے والی تمام اقلیتوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لارہی ہے،

انہوں نے کہا کہ سکھ قوم نے ہمیشہ ظلم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، 21 فروری 1921 کو مہنت نرائن داس اور اس کے غنڈوں نے سکھوں کو بے دردی سے قتل کیا اور گوردواروں کو آزاد کروانے کے لئے جھتے دار سردار لچھمن سنگھ اور اسکے ساتھی سکھوں نے جانوں کا نذرانہ پیش کیا انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت نے سکھ یاتریوں کو ان تقریبات میں شرکت سے روکنے کا بہت غلط فیصلہ کیا ہے،وفاقی وزیر نے کہا کہ بابا گورونانک یونیورسٹی کی تعمیر کا کام تیزی سے جاری ہے اور انشاءاللہ اگلے تین سالوں میں یونیورسٹی کی تعمیر کا کام مکمل کر لیا جا ئے گا جس میں خالصہ اور پنجابی زبان کے الگ شعبے قائم کئے جائیں گے، باباگورونانک یونیورسٹی کے لئے تمام فنڈز حکومت پاکستان برداشت کرے گی جبکہ کسی شخص یا آرگنائزیشن کو یونیورسٹی کے لیے فنڈز جمع کرنے کی اجازت نہیں ۔تقریب سے سردار ستونت سنگھ،سردار امیر سنگھ،سردار گوپال سنگھ چاولہ اور سردار بشن سنگھ سمیت دیگر سکھ رہنماو¿ں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو مکمل اور مثالی مذہبی آزادی حاصل ہے،

بھارتی حکومت اور میڈیا نے ہمیشہ پاکستان میں امن و امان اور اقلیتوں کے بارے جھوٹا پروپیگنڈہ کیا ہے،بھارتی سکھ یاتریوں کو” ساکا ننکانہ” کی تقریبات میں شرکت سے روک کر مودی سرکار نے سکھوں پر جو ظلم کیا ہے جس نے سکھ قوم کے 100سال پرانے زخم تازہ کر دیے ہیں سکھ قوم اسے کبھی نہیں بھولے گی دریں اثناءبھارت سے سکھوں کے اکال تخت (سپریم کونسل)کے جتھہ دار گیانی ہر پریت سنگھ نے اپنے ویڈیو خطاب میں سکھ یاتریوں کو ان تقریبات میں شرکت کرنے سے روکنے پر مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے اس سے پہلے بھی بھارت میں سکھوں سمیت دیگر اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک روا رکھا جاتا رہا ہے،ساکا ننکانہ صاحب کی تقریبات میں مختلف ممالک اور اندرون ملک سے شریک ہزاروں سکھ یاتریوں نے قیام و طعام،ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی کے بہترین انتظامات کرنے پر حکومت پاکستان،متروکہ وقف املاک بورڈ،پاکستان سکھ گوردوارہ پر بندھک کمیٹی اور ضلعی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں