نائیٹروجنی کھاد

نائیٹروجنی کھاد کی 50 فیصد کے قریب مقدار ہوا میں تحلیل ہو کر ضائع ہوجاتی ہے، ماہرین

فیصل آباد۔(عکس آن لائن)جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے کہا ہے کہ نائیٹروجنی کھاد کی 50 فیصد کے قریب مقدار ہوا میں تحلیل ہو کر ضائع ہوجاتی ہے جبکہ فاسفورس کھادوں کا غلط انتخاب و طریقہ استعمال اور پوٹاش کا عدم استعمال فصلوں کی پیداوار میں کمی کی بڑی وجہ ہے لہٰذا کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ باغات میں معتدل اور تیزابی کھادوں کا متوازن استعمال کریں تاکہ انہیں فی ایکڑ بہتر پیداوار حاصل ہوسکے۔

انہوں نے کہا کہ زمیندار، کاشتکار، کسان فصلات ربیع و خریف کی کاشت سے قبل کھادوں کے استعمال کیلئے زمین کا تجزیہ ضرور کروائیں اور ماہرین کی مشاورت سے متناسب کھادوں کا استعمال کیا جائے تاکہ بھر پور پیداوار کا حصول ممکن ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ اگر ہر سال ممکن نہ ہو تو کم از کم ہر تیسرے سال زمین کا تجزیہ کروائیں تاکہ مٹی کے تجزیہ کے بعد کھادوں کے استعمال کا مشورہ دیا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ غیر موذوں کھادوں کے انتخاب، ان کے خود ساختہ استعمال، آبپاشی کیلئے پانی کی کمی یا زیادتی کی وجہ سے کھادوں اور بیج کی افادیت بری طرح سے متاثر ہوتی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں