موسم گرما

موسم گرما کے دوران نمکیات کے توازن کو برقرار رکھ کر مختلف بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے، ڈاکٹر فیصل علی

فیصل آباد (عکس آن لائن):الائیڈ ہسپتال فیصل آبادکے فوڈ نیوٹرشنسٹ ڈاکٹر فیصل علی نے کہا کہ موسم گرما کے دوران شدید تپش، لو اور مضر اثرات سمیت پسینے کی کثرت، ہیضہ، اسہال، بخار، جسمانی تھکاوٹ، اعصابی کمزوری سے بچنے کیلئے دیسی مشروبات، نمکین لسی،ستو، سردائی، شربت بزوری، صندل، شکنجبین کا زیادہ استعمال یقینی بنایا جائے تاکہ جسم سے ضائع ہونے والے نمکیات کے توازن کو بر قرار رکھ کر مختلف موسمی بیماریوں سے بچا جا سکے نیز گوشت اور تیز مصالحے والی مرغن غذاں کو اپنی خوراک کا حصہ نہ بنایا جائے اور سادہ غذا استعمال کی جائے۔

انہوں نے اے پی پی کو بتا یا کہ بدلتے موسم میں احتیاطی تدابیر اختیار کر کے کئی پریشانیوں سے بچا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کولیسٹرول کے مریضوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے اور ان مریضوں کی زیادہ تر تعداد ان لوگوں پر مشتمل ہے جوگوشت کا بے جا استعمال کرتے ہیں لہذاکولیسٹرول کے مریضوں سمیت عوام الناس کو چاہیے کہ وہ گوشت کی بجائے دالوں کا استعمال زیادہ کریں کیونکہ دالوں میں گوشت کے برابر پروٹین اور لحمیات ہوتی ہیں جبکہ دالوں میں کولیسٹرول صرف 2فیصد اور گوشت میں 25سے 28 فیصد تک ہوتا ہے لہذا کولیسٹرول سے بچنے کیلئے ہفتہ میں صرف ایک روز گوشت کا استعمال کیا جائے۔

انہوں نے بتایا کہ موسم گرما میں سلاد، تازہ پھلوں اور سبزیوں کا استعمال اشد ضروری ہے تاہم گلے سڑے پھلوں، باسی سبزیوں اور زیادہ وقت کیلئے کاٹ کر رکھے گئے سلاد کے استعمال سے گریز کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پانی ابال کر گھروں میں استعمال کرنے کے علاوہ ریفریجریٹرز میں برف جمانے کیلئے بھی ابلا ہوا پانی استعمال کیا جائے تاکہ جسم کا نظام غیر متوازن ہونے کا خدشہ نہ رہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں