وزیر توانائی خرم دستگیر

موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ، وزیر توانائی

اسلام آباد (نمائندہ عکس) وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ، آئین کے تحت اکتوبر 2023میں عام انتخابات ہوں گے ، اللہ کے کرم سے عمرانی فتنے کے بداعمالی کے برعکس 15جولائی کو کوئی پریزئیڈنگ افسر اغوا نہیں ہوا ،مسلم لیگ کی سٹیوں میں دو لاکھ ووٹوں کا اضافہ ہوا ۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا 2018کے الیکشن کے بعد پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ ن کی اکثریت تھی ، 17جولائی کو مسلم لیگ نے پنجاب میں صاف وشفاف الیکشن کروائے ، عوام کا ووٹ اور رائے ہمارے لئے مقدم ہے ، موجودہ حکومت اپنی مدت پوری کرے گی ۔ آئین کے تحت اکتوبر 2023میں عام انتخابات ہوں گے ، اللہ کے کرم سے عمرانی فتنے کے بداعمالی کے برعکس 15جولائی کو کوئی پریزئیڈنگ افسر اغوا نہیں ہوا ۔

کہ سڑکوں پر گولیاں چلنے دی گئیں ۔کسی بھی جگہ پر خواتین کو ہراسان نہ کیا گیا ۔ پولنگ کو آہستہ کرنے کا عمل کہیں نہیں استعمال ہوا ۔ مسلم لیگ کی سٹیوں میں دو لاکھ ووٹوں کا اضافہ ہوا ۔ عوام کو معلوم ہونا چاہیء کہ جب بھی عمرانی فتنہ سر اٹھاتا ہے تو ملکی معیشت ڈاما ڈول ہونا شروع ہوجاتی ہے ، ملک میں روپے کی قدر میں کمی واقع ہوئی ، اسٹاک ایکسچینج نیچے آگیا ۔ عمرانی فتنہ ملک کی معیشت کو ڈگمگاتے رکھنا ہے ، وہ ہمیں واضح نظر آیا ۔ انہوں نے کہا وزیراعظم شہبا زشریف کی قیادت میں وسیع قیادت موجود ہے ، اس میں چار صوبوں کے مختلف سوچ کی جماعت موجود ہے ، سب کا اہم نقطہ نظر ملک کی جمہوریت کو آگے بڑھانے پر عمل کرنا ہے ، ہمارامقابلہ فاسشٹ جماعت سے ہے ، وہ جمہوریت کو کمزور اور آئین کو توڑنے کیلئے مختلف حربے استعمال کرتے ہیں۔

اسلئے ہم نے دیکھا کہ آگے ہم رو نہیں سکتے بلکہ ہنس تو سکتے ہیں وہ جماعت ضمنی انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کے باوجود الیکشن کمیشن پر چڑھ دوڑے۔ انہوں نے کہا چیف الیکشن کمشنر کو عوام اور دھمکیاں دی جارہی ہے ، یہی فاشسزم کا خاصہ ہے ، کہ جوادارہ فاشسزم کے خلاف بات کرے تو اس پر کارروائی کریں۔ انہوں نے کہا مجھے یاد ہے کہ جب الیکشن نے ری پولنگ کا فیصلہ کیا تو سابق وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور نے سینیٹ میں کہا کہ ایسے اداروں کو آگ دینی چاہیئے ، عمران خان کا ایجنڈا جمہوری اداروں کو آگ لگانے کا ہے ہم اس آگ کو بجانے آئے ہیں اور اداروں کا تحفظ کرنے آئے ہیں، عمران خان کے 17جولائی کے چار بیانیے تھے ۔ انہوںنے کہا پانچواں بیانیہ زمین بوس ہوگیا، پہلے نقطے میں یہ بتائیں کہ امریکی سازش کہاں ہوئی اور اس نے کس کی حمایت کی ، عمران خان کا یہ بیانیہ زمین بوس ہوگیا ،دوسرے بیانیے ایکس ،وائے اور جانور کا تھا اس میں بتائیں کہ کس نے حمایت کی ، یہ بیانیہ بھی زمین بوس ہوگیا ،سپریم کورٹ میں تحریک عدم اعتماد پر فیصلہ آیا ۔ کہ صدر مملکت ، سپیکر قومی اسمبلی اور ڈپٹی اسپیکر نے آئین شکنی کی ۔ انہوں نے کہا پانچواں بیانیہ یہی بیانیہ ہے جس میں امیدوار ن لیگ کے مقابلے میں موجود ہیں۔

سوال یہ ہے کہ کل لاہور میں کون کس کی نیچے بدلے گا ،ہم یہ جاننا چاہیں گے ، عمران خان کے بد کردار فاشسٹ نظام کی وجہ سے ملک آگے نہیں بڑھ رہا ، صرف جمہوریت کو نہیں بلکہ معشیت کو بھی نقصان ہورہا ہے ، دوست ممالک بھی پریشان ہیں کہ کیا پاکستان بھی عمران خان کے سازشی فتنے کی طرح سری لنکا جیسا تو نہیں بن رہا ۔ اس کی وضاحت وزیر خزانہ کی یہ حکومت عوا م کے مستقبل اور فلاح کے محافظ ہے ، جوانارکی عمران خان پھیلانا چاہتے ہیں، اس کے دیوار بن کر کھڑے ہیں ،حالیہ دنوں میں بین الاقوامی تیل کی قیمتوں کے برابر لے کر آئے ہیں۔ 19اپریل 2022تک ملک میں عمران خان فتنے کی حکومت رہی ،جو بجٹ میں نمبرز آئے 19اپریل کے بعد ہم اس کے ذمہ دار ہیں۔ اس سے قبل کے ہم ذمہ دار نہیں ہیں۔ آئین شکنی اور فاشسٹ کی ذمہ داری اس دروازے تک جائےگی جو جمہوریت کی تباہی کے ذمہ دار ہے ، وزیر خزانہ کے مطابق 18جولائی فارن ایکسچینج کا آو¿ٹ فلو2.6ارب تھا ۔ ان فلو 2.5ارب تھا ۔

صرف0.6ارب ڈالر کا فرق ہے جو مستحکم ہے ، ملک میں ریکارڈ پٹرولیم ذخائر موجود ہے ، 31مارچ 2022جو گردشی قرضہ 2ہزار467ارب روپے تھا ۔ ہم نے تین ماہ میں 214ارب روپے کی کمی کی ۔ تمام تاخیرادائگیاں کو ادا کرنے دیا گیا ہے ۔ آئی ایم ایف معاہدہ مکمل ہوچکا ہے ، اس کی ادائیگیاں ہونا شروع ہوجائیں گے ۔ چین سے پہلے ادائیگی آچکی ہے ، دوسری ادائیگیاں آنے والے دنوں میں شروع ہوجائیں گےی ۔ ڈالر کے آوٹ فلو اور ان فلو کو مستحکم کردیاہے ۔ ہماری پوری کوشش اور محنت جاری ہے ، یہ فاشسٹ ڈھٹائی سے جھوٹ بولتے ہیںَ ہمیں سچ اور حق سے ملک کی عوام کے ساتھ مل کر مقابلہ کرنا ہے ، اس مقوع پر وزیرمملکت پٹرولیم مصدق ملک نے کہا کہ ہمارے دوہ مقاصد ہیں۔ ہمارے لئے درآمدات اور برآمدات کا تواز ن کو مستحکم کرنے کا دباو¿ ہے ، ہماری درآمدات کم جبکہ برآمدات زیادہ ہیں۔ جس کی وجہ سے روپیہ اپنی قدر کھو دیتا ہے ، پچھلے سال کے جوان اور موجودہ سال کے جون کے مہینے کا مقابلہ کریں تو 9فیصد کم پٹرولیم مصنوعات کو برآمد کررہے ہیں۔

گزشتہ سال جون 2021میں تقریباً سات لاکھ 78ہزار میٹرک ٹن پٹرول بیچا تھا ۔ اس سال جون میں سات لاکھ چار ہزار پر گیا ۔ ڈیزل کی قیمتوں میں گزشتہ سال کی نسبت اس سال کمی واقع ہوئی ہے ، گزشتہ سال 789میٹرک ٹن ہم بیچ رہے تھے ۔ اس سال جون کے مہینے میں سات لاکھ 12ہزار میٹرک ٹن پر آگیا ۔ ان دنوں چیزوں میں جون کے مہینے میں امپورٹ میں خاطر خواہ کمی ہوئی ہے ، ہمارا روپیہ مستحکم ہورہا ہے ، جولائی کا مہینہ ابھی ختم نہیں ہوا جبکہ اس کے نتائج بہت بہتر ہیں۔ ہماری پٹرول کی قیمتوں میں 30کمی آئی ہے ، اس چیز کو دیکھتے ہوئے 30تاریخ تک ساری صورتحال کا جائزہ لیا جارہا ہے ، گزشتہ سال جولائی 2021میں 8لاکھ 18ہزار میٹرک ٹن استعمال ہوا تھا ۔ جبکہ موجودہ سال پٹرول میں پانچ لاکھ 80ہزار میٹرک ٹن اس جولائی کے مہینے میں استعمال ہوگا ۔ اس کمی کے باعث امپورٹ بل کم ، روپے کی قدر میں استحکام آئے گا ۔ اور روپیہ مضبوط ہوگا ۔ ڈیزل میں 45سے 50فیصد کمی گزشتہ سال کی نسبت موجودہ سال میں آئی ۔ گزشتہ سال جولائی 2021میں سات لاکھ 30ہزار میٹرک ٹن ڈیزامپورٹ ہوا ۔

اس سال چار لاکھ میٹرک ٹن جولائی میں استعمال ہوگا ۔ 45سے 50فیصد کمی متوقع ہے ، وزیراعظم کی ہدایت پر روزانہ کی بنیاد پر ان کو مانیٹر کیا جارہا ہے ، غیر ضروری کونظر انداز کیا جاتا ہے ، ہمارا فرض ہے کہ عوام کیلئے پٹرول اور ڈیزل ہروقت دستیاب ہو۔ ملک میں ریکارڈ ہائے پٹرول اور ڈیزل کے ذخائر موجود ہیں۔ آنے والے کسی بھی دور میں مینجمنٹ کے باجود اس کا خطرہ نہیں ہے ، ملک میں 34دن کا پٹرول اور 66دن کا ڈیزل موجود ہے ، امپورٹ کو کم کرکے ذخائر میں کمی نہیں ہونے دینگے ۔ ہمارے پاس پاکستان میںانرجی امپورٹ 71.4ارب ڈالرپہنچ گئی ، تو تقریباًکم ہے ، تمام وزراءکارکردگی کے حوالے سے آگاہ کرتے رہیں گے ۔ جس سے عوام کو کارکردگی کے بارے میں معلوم ہوتا جائے گا ، پٹرول اور ڈیزل کو کوئی ذخیرہ اندوزی کرتے ہوئے پکڑا جاتا ہے ، تو اس کے خلاف کارروائی کریں گے ۔ برآمدات کو کم کرنے سے پیسے میں استحکام آئے گا ۔ اور ملک ترقی کی جانب گامزن ہوگا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں