خالد مقبول صدیقی

ملک کو باہمی فیصلوں سے ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، خالد مقبول صدیقی

کراچی (نمائندہ عکس) کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ملک اس وقت شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے ، اسے باہمی فیصلوں سے مل کر ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، کارکنان کھڑے ہوگئے تو سیاست میں ہلچل مچ جائیگی، سندھ میں تعصب کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی تھیں انہیں درست کیا جائے۔خالد مقبول صدیقی نے بہادرآباد میں جنرل ورکرز اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کارکنان کی جو تعداد پارک کے اندرموجود ہے اور جو باہر موجود ہے اگر یہ سب کھڑے ہوگئی تو سیاست میں ہلچل مچ جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں نے الیکشن کی تاریخ میں توسیع کی درخواست دی تھی مگر ہم نے کہا تھا کہ سندھ میں تعصب کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی تھیں انہیں درست کیا جائے اور اس کے بعد انتخابات کا انعقاد کیا جائے۔

خالد مقبول نے کہا کہ ہمیں اس سوال کا جواب دیا جائے کہ اندرون سندھ اور کراچی میں جہاں پیپلزپارٹی کی یو سی تھی وہاں 20 ہزار میں یو سی بنادی گئی اور ہماری یو سی 90ہزار میں بنائی گئی ہیں یہ کہاں کا انصاف ہے؟ 90ہزار میں تو 3یو سیز بن سکتی ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ملک اس وقت شدید معاشی مشکلات کا شکار ہے جسے باہمی فیصلوں سے مل کر ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے، ایم کیو ایم پاکستان ایک تحریک ہے اور اس تحریک میں شہدا کی بے شمار قربانیاں شامل ہیں، انکا خون ہماری بنیادوں میں موجود ہے جو لوگ اس تحریک میں شامل ہوں وہ کھولے دل کے ساتھ آئیں اور تنظیمی ڈسپلن کی سختی کے ساتھ پابندی کریں۔ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ 1970سے لیکر آج تک سندھ کے شہری علاقوں کو کم ظاہر کیا گیا ہے آج ہم نے سپریم کورٹ سمیت ملک کے تمام فورمز پر بتا دیا ہے کہ شہری سندھ کے ساتھ پھر زیادتی کی جارہی ہے جس کے نتیجے میں پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ حکومت ایم کیو ایم کے مطالبات جعلی مردم شماری کے 4 سال بعد ہی نئی مردم شماری کرنے پر راضی ہو گئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں