شہریار آفریدی

ملک میں منشیات کے خاتمے کے لئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی ٹیکنالوجی پاکستان میں آچکی جس کے تحت منشیات میں سزا یافتہ افراد کی شناخت ممکن ہوسکے گی

پشاور (عکس آن لائن) وزیر مملکت سیفران شہریار آفریدی نے کہا ہے کہ ملک میں منشیات کے خاتمے کے لئے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی ٹیکنالوجی پاکستان میں آچکی ہے‘ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے تحت منشیات میں سزا یافتہ افراد کی شناخت ممکن ہوسکے گی اور یہ معلومات ایشیاء‘ یورپی ممالک اور افریقی خطے کے باشندوں کے بارے میں حاصل کی جاسکے گی۔

جمرات کو منشیات کو نذر آتش کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہریار آفریدی نے کہا کہ انسداد منشیات فورس میں قوت کی کمی ہے جبکہ ماضی میں انسداد منشیات فورس میں افرادی قوت کی کمی کو پورا کرنے کے لئے کچھ نہیں ہوا۔ وزیر مملکت شہریار آفریدی نے کہا کہ منشیات کی نئی قسم آئس اور کرسٹل نوجوان نسل کو گھن کی طرح کھا رہی ہے جبکہ اس حوالے سے ملک بھر میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کیلئے سنٹرز کے قیام پر بھی کام کررہے ہیں اس وقت ملک میں صرف تین سرکاری ری ہیبیلیٹیشن سنٹر موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ منشیات کی سمگلنگ میں ملوث بڑے مگر مچھوں کو عبرت کا نشان بنائیں گے والدین کو بھی اپنے بچوں کی تربیت اور ان کے روزمرہ کے معاملات میں توجہ دینی ہوگی جبکہ جہاں والدین سولہ سولہ گھنٹے کام کرتے ہیں لیکن بچوں کے لئے وقت نہیں ہوتا۔ ہمیں اور ہمارے معاشرے کو سوچنا ہوگا کہ اپنے آنے والی نسل کو اس لعنت سے کیسے بچایا جائے۔ منشیات قوموں کی تباہی کے لئے ایٹم بم سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں