کاٹن مارکیٹ

مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں غیر معمولی اتار چڑھا رہا

کراچی (عکس آن لائن)مقامی کاٹن مارکیٹ میں روئی کے بھاؤ میں غیر معمولی اتار چڑھا ہورہا ہے۔ گزشتہ ہفتہ بھاؤ میں فی من تقریبا 3500 تا 4000 روپے کی کمی واقع ہوئی تھی کوالٹی کاٹن کا بھاؤ فی من 20000 تا 21000 روپے کی نچلی سطح پر آگیا تھا۔ اسپاٹ ریٹ بھی فی من 3000 روپے کی کمی کے ساتھ فی من 20000 روپے کی کم سطح پر آگیا تھا نئے ہفتہ کے آغاز سے بھا ؤمیں اضافہ کا رجحان دیکھنے میں آیا جو مسلسل بڑھ کر فی من 21500 تا 23500 روپے ہوگیا روئی کے بھاؤ میں اضافہ کی وجہ ہفتہ کے شروع سے مارکیٹ کے ذرائع کے مطابق پھٹی کی رسد بہت محدود ہوگئی جس کی وجہ سے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو کوالٹی کے حساب سے صوبہ پنجاب میں 8000 تا 13000 روپے ہوگیا۔علاوہ ازیں نیویارک کاٹن کے دسمبر وعدے کا بھاؤ فی پانڈ 3 امریکن سینٹ بڑھ کر 1.06 امریکن سینٹ ہوگیا علاوہ ازیں مقامی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر دوبارہ بڑھ کر 230 روپے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں 238 روپے کی اونچی سطح پر پہنچ گیا۔

روئی اور پھٹی کے بھا ؤمیں اضافہ کی وجہ سے اسپنرز اور جنرز دونوں فریق اضطراب میں مبتلا ہے روئی، کاٹن یارن اور کاٹن پراڈکٹ میں بڑھتی ہوئی Disparity جبکہ انچے دام کی پھٹی خرید کر جنرز بھی گھبراہٹ محسوس کررہے ہیں۔روئی کے مقابلے میں کاٹن پراڈکٹ کی مانگ اور بھا ؤمیں بہت زیادہ فرق ہونے کی وجہ سے ملوں کو ناتلافی نقصان اٹھانا پڑرہا ہے جس کی وجہ سے مجبورا کئی ملز بند ہونے لگے اور کئی ملز نے پیداوار کم کرتے ہوئے شفٹوں میں کمی کردی علاوہ ازیں بین الاقوامی مارکیٹوں میں زبردست سرد بازاری کا عالم ہے خصوصی طور پر ٹیکسٹائل مصنوعات کی ڈیمانڈ نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔

گارمنٹس کی برآمد کے آرڈر بہت کم ہے جس کی وجہ سے کئی گارمنٹس فیکٹریاں اور سائزنگ فیکٹریاں بند ہونے کے دھانے پر ہے۔ صوبہ سندھ میں روئی کا بھاؤ فی من 17000 تا 21500 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 6000 تا 8500 روپے رہا۔ صوبہ پنجاب میں روئی کا بھاؤ فی من 21500 تا 23500 روپے پھٹی کا بھا ؤفی 40 کلو 8000 تا 13000 روپے رہا صوبہ بلوچستان میں روئی کا بھا ؤفی من 18000 تا 19000 روپے پھٹی کا بھاؤ فی 40 کلو 8000 تا 11000 روپے رہا۔کراچی کاٹن ایسوسی ایشن کی اسپاٹ ریٹ کمیٹی نے اسپاٹ ریٹ میں فی من 2500 روپے کا اضافہ کرکے اسپاٹ ریٹ فی من 22500 روپے کے بھاؤ پر بند کیا۔کراچی کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان نے بتایا کہ بین الاقوامی کاٹن مارکیٹوں میں مجموعی طور پر استحکام رہا۔ نیو یارک کاٹن کے دسمبر وعدے کا بھاؤ فی پانڈ 1.06 امریکن سینٹ ہونے کے بعد 1.03 امریکن سینٹ کے نچلے سطح پر آنے کے بعد دوبارہ بڑھ کر تقریبا 1.05 امریکن سینٹ پر بند ہوا۔ بھارت میں نئی سیزن کی روئی کی آمد میں اضافہ کے ساتھ ساتھ روئی کے بھا ؤمیں مسلسل مندی ہوتی جارہی ہے جو فی الحال گھٹ کے 85 ہزار فی کینڈی ہوگئی ہے۔ماہرین کا خیال ہے کہ فل سیزن میں بھارت میں روئی کا بھا کم ہوکر تقریبا 60 ہزار فی کینڈی تک نیچے آسکتا ہے۔دریں اثنا حالیہ سیلاب کے باعث ٹیکسٹائل کی برآمدی صنعت کو خام مال کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

برآمدی آرڈرز کی بروقت تکمیل کیلئے کاٹن کی وافر مقدار درکار ہیں۔ بنیادی خام مال کی کمی پوری کرنے کیلئے بھارت سے کاٹن درآمدکرنے کی فوری اجازت دی جائے۔ یہ بات پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین سہیل پاشا نے ایک بیان میں کہی۔ انھوں نے کہا کہ صرف پنجاب میں سوا دو لاکھ ایکٹر رقبے پر کپاس کی فصل تباہ ہوچکی ہے۔ علاوہ ازیں پاکستان کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور ایپٹما APTMA بھی بھارت سے روئی درآمد کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں لیکن فی الحال کشمیر کے تنازعہ کی وجہ سے حکومت پاکستان بھارت سے روئی کی درآمد کرنے کے فیصلے کے متعلق مخمصہ کا شکار ہے۔دریں اثنا پنجاب حکومت جاری خریف سیزن کے لیے کپاس کی پیداوار کے 4.8 ملین گانٹھوں کے اپنے نظرثانی شدہ ہدف کو حاصل کرنے کے لیے پراعتماد ہے، لیکن سندھ کے نقصانات سفید سونے کی مجموعی پیداوار کے نشان کو متاثر کر دیں گے۔پنجاب کے محکمہ زراعت کے ایک اہلکار، جنہوں نے پیر کے روز اسلام آباد میں فصلوں کے جائزے سے متعلق اجلاس میں شرکت کی، نے منٹ مرر کو بتایا کہ سیلاب نے سندھ میں وافر مقدار میں کپاس کو نقصان پہنچایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں