لاہور(عکس ان لائن) آل پاکستان انجمن تاجران نے کہا ہے کہ مارکیٹوں کی بندش کے حوالے سے مذاکرات کے بعد معاملات طے پانے کے باوجود کنفیوژن پیدا کی گئی ہے ، 10نومبر کو مارکیٹیں کھولنے پر اتفاق ہوا جس کیلئے حکومت نے ترمیمی نوٹیفکیشن بھی جاری کیا لیکن اس کے باوجود پولیس کی جانب سے زور زبردستی کی گئی ،حکومت نے وعدہ کیا تھاکہ اگر بارش ہو گئی تو سمارٹ لاک ڈائون ختم کر دیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی صدر اشرف بھٹی اور آل پاکستان انجمن تاجران سپریم کونسل کے چیئرمین نعیم میر نے اپنے اپنے بیان میں کیا ۔ اشرف بھٹی نے کہا کہ مارکیٹوں میں پہلے ہی مندی کا رجحان ہے لیکن اس کے باوجود تاجروں نے عوام کے وسیع تر مفاد میں حکومت سے مذاکرات کئے اور معاملات خوش اسلوبی سے طے پائے ۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب حکومت اور انتظامیہ کے ذمہ داران سے اپیل ہے کہ پولیس افسران کو احکامات جاری کئے جائیں کہ تاجروںکو ہراساں نہ کیا جائے ،مذاکرات کے بعد طے پانے والے معاملات کے مطابق پولیس افسران ماتحت عملے کو ہدایات جاری کریں ۔
نعیم میر نے کہا کہ کمشنر لاہور سے مذاکرات عمل کے نتیجے میں 9 اور 10 نومبر کو کاروبار کھلے رکھنے اور11اور 12نومبر کو مارکیٹیںبند کرنے پر اتفاق ہوااور اسی تناظر میں حکومت نے نوٹیفکیشن بھی جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ 10 نومبر کو مارکیٹوں کو بند کرنے کے لئے پولیس نے دھاوا بول دیا،یہ حکومت کے نوٹیفکیشن اور مذاکرات کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بارش ہونے کی صورت میں سمارٹ لاک ڈائون ختم کرنے کا وعدہ بھی کیا گیا تھا،بارش سے لاہور کا ائیر کوالٹی انڈیکس بہتر ہو گیا ہے،
حکومت اپنے وعدوں پر عمل کرے اور اپنی ساکھ کو خراب نہ کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کے جھوٹ بولنے کا تاثر عام ہوگیا تو ہم کبھی بھی اعتبار نہیں کریں گے، حکومت سمارٹ لاک ڈائون فی الفور ختم کرنے کا اعلان کرے۔