مسجد اقصیٰ

مسجد اقصیٰ کو تقسیم اور قبی الصخری میں ہیکل بنانے کا اسرائیلی منصوبہ

مقبوضہ بیت المقدس(عکس آن لائن)اسرائیل کے باوثوق ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت مسلمانوں کے قبلہ اول کی تقسیم اور مقدس مقام پر مزعومہ ہیکل سلیمانی کی تعمیر کے ایک خطرناک اور مسبوق منصوبے پر کام کررہی ہے۔

اس منصوبے کا مقصد مسجد اقصیٰ کو الخلیل کی مسجد ابراہیمی کی طرز پر مسلمانوں اور یہودیوں کے درمیان زمانی اور مکانی اعتبار سے تقسیم کرنا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومت مسجد اقصیٰ کی موجودہ عمارت کو گرانے کے بجائے یہودیوں اورمسلمانوں کے درمیان مسجد اقصیٰ کی جگہ ہیکل سلیمانی کے تنازع کا درمیانہ حل تلاش کررہی ہے۔ اس منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ اور قبی الصخرہ کو مسمار کرنے کے بجائے یہودیوں کی عبادت کے لیے معبد یا ہیکل قبی الصخرہ کی جگہ تعمیر کرنا ہے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکومت قبی الصخرہ کے شمالی صحن میں مزعومہ ہیکل سلیمانی تعمیر کرے گی۔ مزعومہ ہیکل سلیمانی قبی الصخری کی شمالی سمت اور شمال مغرب میں مستطیل کی شکل میں تعمیر کیا جائے گا۔ اس کے نچلے دروازے باب رحمت کے قریب ہوں گے۔ پہلے مرحلے میں ہی مسجد اقصیٰ کے ایک تہائی رقبے کو ہیکل میں شامل کردیا جائے گا۔اس منصوبے کو اسرائیل کے ساتھ امریکا کے دائیں بازو کے انتہا پسندوں کی بھی حمایت حاصل ہے۔ منصوبے کے تحت مسجد اقصیٰ کے باب رحمت کو یہودیوں کی عبادت کے لیے کھولا جائے گا۔

اس کے بعد یہاں پر یہودیوں کی قربان گاہ بنائی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں