فاروق ستار

مردم شماری میں کوئی سیاسی جماعت سرگرم نہیں ہے،فاروق ستار

کراچی (عکس آن لائن)متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہاہے کہ ملک میں خود شماری جاری تھی اور اب یکم مارچ سے مردم شماری کے اصل مرحلے کا آغاز ہوا ہے مگر افسوس کہ سیاست کرنے اور انتخابات لڑنے کیلئے ساری جماعتیں سرگرم عمل ہوتی ہیں لیکن مردم شماری میں کوئی بھی سیاسی جماعت سرگرم نہیں، ایم کیو ایم پاکستان کے علاوہ کوئی ایک سیاسی جماعت مردم شمار میں عوام کی رہنمائی کیلئے مہم نہیں چلا رہی۔

بہادرآباد میں رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ2017کی بوگس اور جھرلو مردم شماری میں کراچی کے ساتھ بدترین زیادتی کی گئی جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان کے بھرپور احتجاج اور پرزور مطالبے پر قبل از وقت نئی 17ویں مردم شماری کا انعقاد کیا گیا ہے ،اب ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ کراچی سے مخلصی کی دعویدار سیاسی جماعتیں میدان عمل میں آتی کیوں کہ درست مردم شماری کے بغیر کراچی کو اس کا حق دلوانا ناممکن ہے مگر نہ جماعت اسلامی نہ پی ٹی آئی اور نہ ن لیگ کو اس معاملے میں سنجیدہ پایا گیا جبکہ پیپلز پارٹی کا تو کسی عوامی مسئلے سے کوئی تعلق ہی نہیں ہے،

میئر بننے کی ریس لگا کر کراچی کا بھلا نہیں ہوگا اور نہ ہی ایک دن کی ہڑتال کی کال دینے سے ملک میں لگی مہنگائی کی آگ پر قابو پایا جاسکتا ہے۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ابھی بھی منفی سازش کے تحت 16ہزار بلاکس میں گڑبڑ کر کے ڈیڑھ کروڑ سے دو کروڑ آبادی ثابت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، یعنی کم از کم ایک کروڑ کی ڈنڈی ماری جارہی ہے، ہمارا مطالبہ ہے گنتی میں دوبارہ گڑبڑ نہ کی جائے تمام بلاکس درست گنیں جائیں، کراچی کے 16 ہزار بلاک میں آبادی کو کم شمار کرنے کے پیچھے مذموم مقاصد ہوسکتے ہیں،

قبل از وقت سنگین خدشات اور تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں اور تنبیہ کر رہے ہیں کہ غلط نتائج نہ ہم مانیں گے نہ عوام، ہم نے متعلقہ سرکاری افسران،چیف سینسس کمشنر،حکومتی وزرا اور بالخصوص وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے کل ملاقات کرکے اپنے تحفظات سے آگاہ کردیاہے۔ فاروق ستارنے کہاکہ کراچی میں رہنے والا کمانے والا ہر فرد جو کسی بھی لسانی اور مذہبی اکائی سے تعلق رکھتا ہو اسے گنا جائے، میری شہر کراچی کے ہر طبقے سے درخواست ہے کہ آپنے آپ کو لازمی گنوایں تاکہ اس شہر کو اسکا حصہ مل سکے اور آپ کو آپ کے خاندان کے ہر فرد کو وہ تمام تر سہولیات میسر آسکیں جو آپ کا بنیادی حق ہے۔

ڈسٹرکٹ ایسٹ کے دفتر سے شکایت آرہی ہے کہ شمار کنندگان کو کہا جارہا ہے کہ 5 سال سے کم عمر بچوں کو شمار نہ کیا جائے اورساتھ ہی سسٹم کی خرابی کی وجہ سے خود شماری دو روز کی تاخیر کا شکار رہی ہے جس پر گہری تشویش ہے متعلقہ زمہ داران اس بات کا نوٹس لیں، عوام الناس کو یہ اختیار ہونا چاہیے کہ وہ مردم شماری کا اپنا فائنل رزلٹ خود دیکھ سکیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ تمام ڈیٹا ویب سائٹس پر اپلوڈ کیا جائے، مختلف کور کمانڈرز سیاسی جماعتوں کے اکابرین بڑے بڑے اداروں نے مختلف ادوار میں کراچی کی آبادی کو تین کروڑ سے زیادہ کوڈ کیا ہے جب قومی سطح پر کراچی کی آبادی کو تسلیم کیا جاتا ہے تو اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ مردم شماری میں بھی کراچی کی آبادی کا درست اندراج ہو۔

انہوںنے کہاکہ تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہوئے کہاکہ مردم شماری میں اپنا کردار ادا کریں کیوں مشترکہ حکمت عملی سے ہی کراچی کو اس کا حق دلوایا جاسکتا ہے۔آخر میں انہوں نے میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے بعد واحد میڈیا نمائندگان ہیں جو مردم شماری کے حوالے سے بات کررہے ہیں کوششیں کررہے ہیں جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں