فیصل آباد (عکس آن لائن)محکمہ زراعت نے کماد کی بہاریہ کاشت کیلئے ترقی دادہ اگیتی، درمیانی، پچھیتی اقسام کااعلان کردیا ہے اور کاشتکاروں کو غیر منظور شدہ اقسام کا شت نہ کرنے کی بھی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ کاشتکار کماد کی بہاریہ کاشت کیلئے اگیتی اقسام سی پی 77-400، سی پی ایف 237، ایچ ایس ایف 240، ایچ ایس ایف 242، سی پی ایف 243، درمیانی اقسام ایس پی ایف 213، ایس پی ایف 234، ایس پی ایف 245، سی پی ایف 246، سی پی ایف 247 وغیرہ کاشت کرکے بہترین فصل اور شاندار پیداوار حاصل کر سکتے ہیں۔ریسرچ انفارمیشن یونٹ آری فیصل آباد کے ترجمان نے بتایاکہ ایس پی ایف 234 صرف راجن پور، بہاولپور، رحیم یار خان کے اضلا ع کیلئے موزوں ترین قسم ہے۔ انہوں نے کہاکہ پچھیتی قسم کے طور پر سی او جے 84 بھی کاشت کی جاسکتی ہے۔
انہوں نے واضح کیاکہ آئندہ کاشتکار کو معیارکی بنیاد پر گنے کی بہتر قیمت ملنے کی توقع ہے اسلئے وہ معیاری اقسام کی کاشت کوہی ترجیح دیں۔ انہوں نے کہاکہ کماد کی بہاریہ کاشت کیلئے اچھے نکاس والی میرا اور بھاری میرا زمین نہائت موزوں ہے تاہم اس کو مونجی اور کماد کے وڈھ میں جبکہ کپاس کے بعد بھی کاشت کیاجا سکتاہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکار کماد کی بہاریہ فصل کی کاشت کیلئے زمین کو اچھی طرح تیار کریں اور فصل کی کاشت کیلئے پانی کے اچھے و موزوں نکاس والی بھاری میرا زمین کا انتخاب کیاجائے تاہم بھاری میرا زمین کی عدم دستیابی کے باعث کماد کی بہاریہ فصل کی کاشت کیلئے میرا اور ہلکی میرا زمین بھی کارگر ثابت ہو سکتی ہے جہاں ماہرین زراعت کی مشاورت سے کماد کی بہاریہ فصل کاشت کرکے بہتر پیداوار کا حصول ممکن بنایا جاسکتاہے۔
انہوں نے کاشتکاروں کو ہدائت کی کہ اگر کماد کی فصل مونجی کے وڈھ میں اور کپاس کے بعد کاشت کرنی ہوتو ان فصلات کی برداشت کے بعد روٹا ویٹر یا ڈسک ہیرو چلا کر پچھلی فصل کی باقیات کو زمین میں ملادیاجائے اور بعد میں کم گہری 8 تا10 انچ والی کھیلیوں کیلئے دومرتبہ مٹی پلٹنے والا ہل ضرور چلایا جائے۔انہوں نے کہاکہ اگر زیادہ گہری کھیلیاں 18 انچ بنانی ہوں تو سب سائیلر کا استعمال کیا جا سکتا ہے اس کے بعد کاشتکار زمین کو ہموار کرلیں۔ انہوں نے کہاکہ ہموار زمین میں گہرا ہل چلا کر مناسب تیاری کے بعد سہاگہ لگایا جائے تو مناسب ہے اس کے بعد رجر کے ذریعے 10 تا12 انچ کی گہری کھیلیاں چار فٹ کے فاصلے پر بنائی جائیں اوران میں فاسفورسی اور پوٹاش کی کھادیں ڈالی جائیں۔