اسلام آباد (عکس آن لائن)پاکستان تحریک انصاف عمر ایوب نے کہا ہے کہ گزشتہ رات کو محمود اچکزئی کے گھر پر چھاپہ فاشزم کی انتہا ہے۔اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہ وئے انہوںنے کہاکہ میں محمود اچکزئی کے گھر پر چھاپے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہوں، محمود اچکزئی کے گھر کارروائی کی گئی وہ افسوسناک ہے۔
انہوں نے شکوہ بھی کیا میری گزشتہ روز کی تقریر کو مکمل براہ راست نہیں دکھایا جارہا تھا۔انہوںنے کہاکہ ہمارے معصوم ورکر کو احتجاج کرنے کی وجہ سے پولیس نے تشدد کا نشانہ بنایا، ہم اس معاملے پر آپ کی، ایوان کی توجہ دلانا چاہتے ہیں، انسپکٹر جنرل ڈاکٹر عثمان کو فوری ہٹایا جائے۔بعد ازاں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ایوان میں خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ بلاول بھٹو نے سائفر پر بات کی، سائفر پر ہمارا واضح موقف ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنایاجائے، ہمارے سفیر کو بلا کر انتہائی برا رویہ اپنایا گیا، کیا یہ سب سائفر کو جھوٹا نہیں کہتے تھے؟
لیکن پھر پھر اسی سائفر کو بنیاد بناکر سزائیں دی گئیں، عوام کو مایوس کرنیکے لیے بانی پی ٹی آئی کو سزا دلوائی گئی، بانی پی ٹی آئی پر من گھرٹ کیسز بنائے گئے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے سفیرکو جس طرح ڈکٹیشن دی گئی وہ قومی غیرت پر سوالیہ نشان ہے، نہ ہمارا لیڈر جھکے گا نہ ہم جھکیں گے، قانون کی حکمرانی پر کوئی سمجھوتا نہیں ہوگا، ہم میں سے کوئی ڈرنے والا نہیں ہے، ہمارے گھروں پر چھاپے مار ے گئے، آدھی رات کو ہمیں گرفتار کیا جاتا تھا، ہم پر پی ٹی آئی چھوڑنے کیلئے دبائو ڈالا جاتا تھا، میں اس وقت بھی کہتا تھا کہ مرجاں گ لیکن بانی کو نہیں چھوڑوں گا۔
اسد قیصر نے بتایا کہ ہم ڈر اور خوف سے دور نکل چکے ہیں، ہم سویلین بالادستی کیلئے سب کو اکٹھاکریں گے، فارم 47 والے جانتے ہیں کہ وہ ہارے ہوئے ہیں ، کراچی میں ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا اس وزیراعظم کی کوئی اخلاقی قدر ہے، وزیراعظم کو کوئی شرم محسوس ہورہی ہے؟ ہم ایک نئی جرات کے ساتھ تحریک چلائیں گے تاکہ آئندہ دھاندلی نہ ہو، آئین اور قانون میں رہ کر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
انہوںنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی پر مقدمات کی کوئی حقیقت نہیں، سب من گھڑت ہیں، بانی پی ٹی آئی کیخلاف جھوٹا پروپیگنڈا کیا گیا، انہوں نے مطالبہ کیا کہ بانی پی ٹی آئی، ان کی اہلیہ سمیت دیگر کے خلاف کیسز ختم کیے جائیں او انہیں رہا کیا جائے، ہمیں حق نہیں ملا تو کوئی یہاں حکومت نہیں کرے گا۔بیرسٹر گوہر خان نے ایوان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے تصور نہیں کیا تھا کہ کسی ایسے بندے کا انتخاب ہوگا جس کے پاس پبلک مینڈیٹ نا ہو،
انہوں نے کہا کہ بلاول اپنے نانا کی سیاست کو دفن کر کے گئے ہیں،اسی دوران راجا پرویز اشرف نے کہا کہ اگر آپ ہمارے لیڈر کے بارے میں غلط بات کریں گے تو آپ کے لیڈر کو بھی کوئی نہیں بخشے گا، چیئرمین پی ٹی آی آپ اپنے ساتھیوں کو سلیقہ سکھائیں۔چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ میں یہ کہہ رہا تھا کہ یہ لوگ ہمیں درس دیتے ہیں اپنے گریبانوں میں جھانکنے کا لیکن جب پی ڈی ایم حکومت آئی تو کیا انہوں نے نیب سے اپنے کیسز معاف نہیں کروائے؟ اگر ان کو گھمنڈ ہے جمہوریت پر تو ہماری عورتوں کے جیل جانے کی مذمت کی تھی انہوں نے؟
ان کو جمہوریت راس نہیں، عمران خان پاور شیئرنگ پر یقین نہیں رکھتا ہے۔انہوں نے دریافت کیا کہ کیا پیپلز پارٹی میں کوئی ایسا نہیں کہ اس کو صدارت دی جائے زرداری کے علاوہ؟ یہ لوگ تو ذاتی مفادات کے لیے آتے ہیں، رمران خان کا کوئی بیٹا، بھتیجا ایوان میں موجود نہیں، انہوں نے کہا کہ ہمارے 100 ان کے 200 پر بھاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس انتخابات میں ایم کیو ایم نے اپنے اصولوں کی سودے بازی کی ہے، انہوں نے ہماری سیٹیں چھینی ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ سائفر ایک حقیقت ہے، ان لوگوں کا ٹرائل ہونا چاہیے جنہوں نے حکومت ختم کی نا کہ اس کی جس کی حکومت گرائی گئی۔
انہوںنے کہاکہ ہم ان کو وزیر اعظم نہیں مانتے لیکن انہوں نے ہماری عورتوں کو رہا کروانے کا نہیں کہا، جمہوریت کے وہ اصول جو سنہری ہیں یہ لوگ اسے قربان کر چکے ہیں، یہ جمہوری نہیں مفاد پرست ہیں، انہوں نے نیب کے قانون میں ترمیم کی، سب سے بڑی کابینہ بنوائی۔انہوں نے کہا کہ ہماری تقریر نشر نہیں ہوتی، ہمیں بلیک آٹ کیا جاتا ہے، عمران خان کی بات نہیں ہوسکتی تو ایسا کیوں ہے؟ ہمیں اس پارلیمنٹ میں ہوتے ہوئے ایک جیسا نہیں مانا جاتا تو ایسے نہیں چلا جاسکتا ہے۔