آلو کی فصل

ماہرین زراعت کی آلو کی فصل کو خطر ناک بیماریوں سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن) ماہرین زراعت نے آلو کی فصل کو موزیک، تنے ،آلو کے کوڑھ،مائیکو پلازما،آلو کے پتہ مروڑ وائرس اورآلو کے وائرس وائی جیسی خطر ناک بیماریوں سے بچانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی ہے اورکہاہے کہ مذکورہ بیماریاں آلو کی پیداوار میں کمی کا باعث بنتی ہیں لہٰذا اس سلسلہ میں کاشتکار زرعی سائنسدانوں کی طرف سے جاری کردہ سفارشات پر عمل کریں۔

انہوں نے بتایا کہ تنے اور آلوکے کوڑھ کی بیماری پھپھوند کی مخصوص قسم سے پھیلتی ہے جس کے سخت حملہ کی صورت میں پودامرجاتا ہے اوراس سے پیداوار کم حاصل ہوتی ہے لہٰذااس کے انسداد کیلئے کاشتکارتندرست بیج بوئیں جو ایسی فصل سے حاصل کیاگیا ہو جو تمام بیماریوں سے مبرّا ہو۔انہوں نے کہاکہ کاشتکار آلوکاشت کرنے سے پہلے سفارش کردہ پھپھوند کُش زہرکا محلول بحساب 2گرام فی لٹر پانی میں ملاکر آلو کے بیج کو اس میں 5منٹ تک بھگوکر کاشت کریں۔انہوں نے کہاکہ مائیکوپلازما کی بیماری سے نہ صرف آلو کی فصل بدنما ہوجاتی ہے بلکہ اس کی پیداوار بھی متاثرکرتی ہے اس لئے 8سے10دن کے وقفے سے مناسب زہر کا سپرے کرتے رہیں اور آلوکا بیج تندرست فصل سے حاصل کریں۔

انہوں نے کہاکہ کاشتکار متاثرہ کھیتوں میں دوسے تین سال تک آلوکی فصل کاشت نہ کریں اور فصلوں کے مناسب ہیرپھیر سمیت قوتِ مدافعت رکھنے والی اقسام کاشت کریں۔انہوں نے کہاکہ آلوکے پتہ مروڑ وائرس کی بیماری سست تیلے کی وجہ سے ہوتی ہے جو سب سے پہلے پودے کے اوپر والے پتے متاثرکرتی ہے ور اس بیماری سے متاثرہ پودے کے پتے اکڑاور پیلے ہوجاتے ہیں اس طرح ان کے کنارے اوپر کو مڑ کر درمیانی رگ کے ساتھ گول ہوجاتے ہیں اور پودے کی بڑھوتری رک جاتی ہے جس کے باعث زیرزمین آلو چھوٹے رہ جاتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ تیلے یا رس چوسنے والے کیڑوں کے انسداد کیلئے مناسب زہروں کا استعمال کرنے سمیت بیج کیلئے آلو صحت مند پودوں سے حاصل کیاجائے نیز بیمار پودے نظرآتے ہی کھیت سے نکال دیئے جائیں اور قوتِ مدافعت رکھنے والی اقسام کی کاشت کو ترجیح دی جائے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں