شماریات بیورو

مارچ میں ٹیکسٹائل کی برآمد میں 30 فیصد اضافہ

اسلام آباد(عکس آن لائن) پاکستان کے شماریات بیورو (پی بی ایس) کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ٹیکسٹائل اور لباس کی برآمدات ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی بدولت مارچ میں مستحکم ہوئیں اور ایک سال پہلے کے مقابلے میں 30.4 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ان شعبوں کی برآمدی مالیت مارچ میں ایک ارب 35 کروڑ 50 لاکھ ڈالر رہی جو گزشتہ سال کے اسی مہینے کے دوران ایک ارب 38 کروڑ ڈالر تھی۔ویلیو ایڈڈ سیکٹر کی برآمدات میں گروتھ سے مجموعی برآمدات میں اضافہ ہوا۔فروری میں ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمد میں سال بہ سال بنیادوں پر 3.12 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔جولائی تا مارچ کے اعداد و شمار کے مطابق ٹیکسٹائل اور کپڑوں کی برآمدات میں اضافہ ویلیو ایڈڈ سیکٹر سے ہوا ہے۔رواں سال جولائی تا مارچ کے عرصے میں برآمدات کی مالیت 11 ارب 35 کروڑ ڈالر تک پہنچی گئی تھی جبکہ گزشتہ برس کے انہین مہینوں کے دوران 10 ارب 41 کروڑ ڈالر تھی جو 9.06 کی نممو کو ظاہر کرتی ہے۔

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حال ہی میں بھارت سے روئی اور روئی کے سوت کی درآمد کی اجازت دی لیکن وفاقی کابینہ نے مذکورہ فیصلہ واپس لے لیا۔ویلیو ایڈڈ سیکٹر کے لیے روئی کے سوت کی قلت کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے ای سی سی نے اپنے آخری اجلاس میں روئی کے سوت کی ڈیوٹی فری درآمد کی اجازت دی جس کے بعد ویلیو ایڈڈ سیکٹر کے لیے آرڈرز برقرار رکھنا مشکل ہوگا۔حکومت نے گھریلو مارکیٹ میں روئی کے سوت کی بروقت دستیابی میں آسانی پیدا نہیں کی۔پروڈکٹ وار تفصیلات کے مطابق تیار شدہ ملبوسات کی برآمدات 22.9 فیصد، نٹ ویئر49.64 فیصد، بیڈ ویئر 43.71 فیصد اور تولیے 20.95 فیصد اصافہ دیکھنے میں آیا۔حکومت پہلے ہی صنعتی خام مال پر ڈیوٹی اور ٹیکس ختم کرنے کے ساتھ ساتھ برآمد کنندگان کو ماضی میں زیر التوا رقم کی واپسی کی ادائیگی کرچکی ہے۔روپے کی قدر میں کمی اور شرح سود کم ہونے سے خاص کر برآمدی صنعتوں کی نمو میں تیزی آئی ہے۔پی بی ایس کے اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ برس مارچ سوت کی برآمد میں 39 فیصد، سوتی کپڑا 8.7 فیصد اور سوتی کارڈڈ میں 100 فیصد ہوا ہے جبکہ رواں سال کے مارچ میں میں روئی کے سوت کے علاوہ سوت کی برآمد میں بھی 56.87 فیصڈ کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں