لاہور (عکس آن لائن) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے ماتحت عدالتوں کے ججز کو چیمبرز کے بجائے کمرہ عدالت میں سماعت کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ ملک شہزاد احمد خان نے کہا ہے کہ پنجاب کی ماتحت عدالتوں کے ججز چیمبرز کے بجائے دوران ڈیوٹی کمرہ عدالت میں بیٹھ کر کیسز کی سماعت کریں۔ کمرہ عدالت کے بجائے چیمبرز میں کیسز کی سماعت کے حوالے سے لاہور کی ماتحت عدالتوں کے 15 ججز کو نوٹس جاری کر دیا گیا، ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری عبہر گل خان نے 15 سول ججز سے دو روز میں وضاحت طلب کر لی۔
ڈی جی ڈسٹرکٹ جوڈیشری عبہر گل خان کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی سی کیمروں کے ذریعے دیکھا گیا تو عدالتی افسران عدالتوں میں موجود نہیں تھے، سیشن جج لاہور سید علی عمران 15 ججز سے وضاحت لیکر رپورٹ لاہور ہائیکورٹ میں جمع کروائیں۔
ڈائریکٹر جنرل ڈسٹرکٹ جوڈیشری عبہر گل خان نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ سیشن کورٹ لاہور اور کینٹ کچہری کا اچانک دورہ کیا گیا، سیشن کورٹ کی عابدہ ظفر، نائلہ ولی، کرن نشہت، انیلہ سعید اور مسعود زمان کمرہ عدالت سے غیر حاضر تھے۔ خط میں لکھا گیا ہے کہ حمیرا نواز، افشاں یونس، عدنان لیاقت، یاسر حفیظ اور خدیجہ فاروق بھی عدالت میں موجود نہیں تھیں، سیشن کورٹ کے نوید احمد اور عدالتی افسر شہزاد باسط بھی عدالت سے غیر حاضر تھے۔ خط کے مطابق کینٹ کچہری کے عدالتی افسر عقیل احمد، اسد فاروق اور قاسم رسول عدالت سے غیر حاضر تھے، یاسر عرفات اور عدالتی افسر علی اکبر بھی کمرہ عدالت میں موجود نہیں تھے۔ خط میں ہدایت کی گئی ہے کہ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مذکورہ عدالتی افسران سے وضاحت طلب کریں اور لاہور ہائیکورٹ کو آگاہ کریں۔