لاہور ہائیکورٹ

لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ،97لاء افسران کی برطرفیاں درست قرار دیدیں

لاہو ر(عکس آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور 97لاء افسران کی برطرفیاں درست قرار دے دیں جبکہ حمزہ شہباز دور کے 19ء لا افسران کی نگراں حکومت میں دوبارہ تعیناتی بھی غیر قانونی قرار دے دی،پانچ رکنی بنچ کے رکن جسٹس عاصم حفیظ نے فیصلے سے اختلاف کیا ۔منگل کے روز عدالت عالیہ میں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں پانچ رکنی فل بنچ نے احمد اویس اور دیگر کی درخواستیں پر سماعت کی جن میں برطرفیوں کو کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ۔ نگران پنجاب حکومت کے وکیل منصور عثمان اعوان نے نگران حکومت نے پوسٹنگ اور ٹرانسفرز مفاد عامہ کے تحت کیں ۔یہ پوسٹنگ اور ٹرانسفرز الیکشن کو صاف اور شفاف بنانے کے لیے کی گئیں ۔

لا افسروں کو قواعد و ضوابط کے تحت ہٹایا گیا۔موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے لاء افسروں کو ہٹایا گیا۔جسٹس عابد عزیز شیخ نے کہا کہ کیا نئے لاء افسروں کو لانے کے لیے پرانے لاء افسروں کو نکالا گیا۔ان لاء افسروں کو نکالنے کے لیے پالیسی ہونی چاہیے ۔وکیل نے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ کا اس بابت فیصلہ بدنیتی پر مبنی ہے ۔جسٹس بد عزیز شیخ نے کہا کہ آپ کو لاء افسروں کو نکالتے وقت پروسیجر اپنانا چاہیے تھا۔منصور عثمان اعوان ایڈووکیٹ نے نگران حکومت اور نگران وزیراعلی کے اختیارات کے تحفظ پر دلائل دیئے ۔ جسٹس عاصم حفیظ نے ریمارکس دیئے کہ ہم نگران حکومت کو جوابدہ نہیں ہیں۔کیا نگران حکومت عدالت کے حکم کے منافی کوئی کام کر سکتی ہے۔

کیسے نگران حکومت اور وزیر اعلی خود طے کر لیں وہ مفادعامہ کے تحت فیصلے کر رہے ہیں۔نگران پنجاب حکومت کے وکیل منصور عثمان اعوان نے دلائل مکمل کر لیے۔ جس کے بعد عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔بعد ازاں جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لاہور ہائی کورٹ کے 5رکنی لارجر بینچ نے فیصلہ سنایا۔لارجر بینچ کے 4ججوں نے درخواستوں کو جزوی منظور کرلیا، 4ججوں نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس اور 97ء لا افسروں کی برطرفیوں کو درست قرار دے دیا۔

عدالتِ عالیہ نے حمزہ شہباز دور کے 19ء لا افسران کی نگراں حکومت میں دوبارہ تعیناتی بھی غیر قانونی قرار دے دی۔جسٹس عاصم حفیظ نے فیصلے سے اختلاف کیا ۔اس سے قبل لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عاصم حفیظ نے گزشتہ ماہ نگراں حکومت کی جانب سے برطرف کیے گئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو بحال کر دیا تھا۔عدالت نے برطرفی کا حکم معطل کرتے ہوئے حکومتِ پنجاب سے جواب طلب کیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں