لاہورہائیکورٹ

لاہورہائیکورٹ میں کورونا سے جاں بحق افراد کےلئے علیحدہ قبرستان کے حوالے سےکیس کی سماعت

لاہور (عکس آن لائن) لاہور ہائیکورٹ نے کرونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لئے علیحدہ قبرستان مختص کرنے کی درخواست پر سماعت , لاہورہائیکورٹ نے مفاد عامہ کی درخواست پرفریقین سے گیارہ مئی کو جواب طلب کرلیا۔ جسٹس شکیل الرحمان خان درخواست گزار شہری سید حسنین حیدر سمیت دیگرز کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت کے روبرو درخواست گزار کے وکیل سید کمال حیدر ایڈوکیٹ نے پنجاب حکومت ، سیکرٹری صحت سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ کورونا سے متاثرہ مریضوں کو عام شہریوں سے علیحدہ رکھ کر قرنطینہ کیا جاتا ہے۔ جبکہ کورونا سے ہلاک ہونیوالوں کو عام قبرستانوں میں دفن کیا جارہا ہے۔

کرونا وائرس شہریوں میں کنٹرول نہیں ہورہا۔اگر دیہاتی علاقوں میں بھی پھیلانا شروع ہوگیا تو بات ہاتھ سے نکل جائے گی۔ذاتی زمینوں پر قائم قبرستانوں میں بھی کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کی جار ی ہے۔ جبکہ کراچی میں کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے لئے پانچ علیجدہ قبرستان مختص ہیں۔درخواست گذار کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی ماہرین کے مطابق متاثرہ مریضوں کے ہلاک ہونیکے بعد کورونا وائرس کے اثرات رہتے ہیں۔غیرمتاثرہ علاقوں میں متاثرین کی تدفین سے وہاں بھی کورونا وائرس پھیلنے کے خدشات ہیں۔ہر شہری کو زندگی کا تحفظ فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے نشاندھی کی کہ نیا قانون کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین بارے خاموش ہے۔درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت کورونا سے ہلاک ہونیوالوں کی تدفین کے لئے ضلعی سطحی پر علیحدہ قبرستان مختص کرنے کا حکم دے اور کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تدفین کے متعلق بنائے گئے طریقہ کار پر عمل درآمد کا حکم دیا جائے۔

عدالت سے کورونا سے ہلاک ونے والوں کی تدفین کے طریقہ کار پر عمل درآمد کا جاِئزہ لینے کے لئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دینے کی بھی استدعا کی گئی۔ درخواست گزار کے وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مفاد عامہ کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئیفریقین سے 11 مئی کو جواب طلب کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں