اسلام آباد(عکس آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ قوم فکر نہ کرے پاکستان کا مستقبل روشن ہے، ای گورننس کا بہترین نظام لا رہے ہیں، ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ کو کامیاب بنائیں گے اس سے کرپشن کا خاتمہ ہو گا، ماضی میں پیسوں کی خاطر دوسروں کی جنگیں لڑی گئیں، آج کا پاکستان امن کیلئے ممالک کے مابین ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے، امہ کو متحد کریں گے۔ وہ جمعرات کو ڈیجیٹل وژن پاکستان کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
اس موقع پر وفاقی وزراء، گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر، پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین اور دیگر بھی موجود تھے۔ وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے عمر کا بڑا حصہ بیرون ملک گزارا اس لئے سمندر پار پاکستانیوں کے مثبت رجحانات سے بخوبی واقف ہوں۔ انہوں نے کہا کہ زندگی کا مقصد طے کرنے والے لوگ ہی ترقی کرتے ہیں اور مشکل فیصلے کرنے والے لوگ ہی کامیاب ہوتے ہیں، چیلنجز ختم ہو جائیں تو زندگی بے معنی ہو جاتی ہے، چیلنجز آگے بڑھنے کا راستہ فراہم کرتے ہیں، دنیا میں تمام بڑے لوگوں نے مشکلات کا سامنا کیا، آسان راستہ کبھی زندگی میں بہتری نہیں لاتا۔
انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل پاکستان پر بہت پہلے توجہ دینی چاہئے تھی۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہم حکومت میں آئے تو بڑے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا تھا، ہماری حکومت نے کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پا لیا ہے، سابقہ حکومتوں نے روپے کی قدر کو مصنوعی طریقہ سے کنٹرول کیا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور موڈیز سمیت غیر جانبدار عالمی مالیاتی اداروں نے ملکی معیشت کو مستحکم قرار دیا ہے اور معاشی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا ہے، اب ہم ڈیجیٹل پاکستان منصوبہ کی کامیابی کیلئے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی بڑی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے، ہم ان نوجوانوں کو اپنی طاقت بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ای گورننس کا نظام لائے گی، بدعنوانی کے خاتمہ کیلئے ای گورننس ناگزیر ہے، بعض ادارے اس کے خلاف مزاحمت کر رہے ہیں لیکن ہم صورت میں ای گورننس کا نظام نافذ کریں گے، ڈیجیٹلائزیشن سے عام آدمی کی زندگی میں آسانی آئے گی، آنے والوں دنوں میں حکومت کی پوری توجہ ڈیجیٹل پاکستان پر ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام گھبرائے نہیں اور نہ ہی فکر کرے، آنے والا دور خوشیوں والا دور ہے، ملک کا مستقبل روشن ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم گورننس کے مسائل پر قابو پا رہے ہیں اور ضروری تبدیلیاں لا رہے ہیں اور ٹیمیں بنا رہے ہیں، پاکستان بین الاقوامی سطح پر اب اہمیت اختیار کر چکا ہے، ماضی میں پیسوں کی خاطر دوسروں کی جنگیں لڑی گئیں، آج کا پاکستان امن کیلئے ممالک کے مابین ثالث کا کردار ادا کر رہا ہے، مسلم امہ کو اکٹھا کرنے کیلئے کردار ادا کریں گے۔وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ حکومت کے آنے کے بعد پاکستان میں ڈیجیٹلائزیشن کی پالیسی اختیار کی، ہمیں بیرون ملک مقیم پاکستان اور اپنے نوجوانوں کے تعاون سے ڈیجیٹل پاکستان تشکیل دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے نوجوانوں کو عصر حاضر کے تقاضوں کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم دینے کی ضرورت ہے تاکہ یہ نوجوان نہ صرف ملک میں بلکہ بیرون ملک بھی اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں عالمی سطح پر ڈیجیٹل کی دنیا میں آنے والی تبدیلیوں کے تناظر میں خود کو تبدیل کرنا چاہئے، پاکستان میں 170 ملین لوگ موبائل استعمال کرتے ہیں جبکہ 75 ملین لوگ موبائل پر براڈ بینڈ استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا کو تعلیم سمیت دیگر شعبوں میں استفادہ کیلئے بھی استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے بہتر پاکستان کی منزل کی جانب گامزن ہیں۔
اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر نے کہا کہ سٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل پیمنٹ کا نظام شروع کیا ہے جس کے ذریعے صارفین کو ڈیجیٹل طریقہ سے رقوم کی منتقلی یقینی بنائی جائے گی، کچھ عرصہ پہلے جو معاشی صورتحال تھی اس میں بہت زیادہ بہتری آئی ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے بڑھ چکے ہیں، ایکسچینج ریٹ میں بہتری آئی ہے، غیر ملکی اداروں نے پاکستان کی معاشی بہتری کا اعتراف کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مشکل فیصلے کئے ہیں جس کے اچھے نتائج آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالہ سے سائبر سکیورٹی اہم چیلنج ہے، اس پر بھی کام کر رہے ہیں، ڈیجیٹل پیمنٹ سے عام آدمی کو سہولت میسر آئے گی۔ انہوں نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے کہا کہ اگر وہ ملک کی خدمت کیلئے پاکستان واپس آنا چاہتے ہیں تو یہ بہترین وقت ہے۔
اس موقع پر پاکستان میں ڈیجیٹل منتقلی کے حوالہ سے انقلابی اقدام کرنے والی تانیہ نے کہا کہ اس پروگرام کے پانچ اہم ترجیحات ہیں جس میں انٹرنیٹ تک رسائی اور رابطہ، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر، ای گورنمنٹ، ڈیجیٹل مہارت اور تربیت اور جدت اور انٹرپرینیورشپ شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان اپنی انوویشن کو digitalpakistan@pmo.gov.pk پر بھیج سکتے ہیں۔