سینیٹر سراج الحق

قلات ایک ریاست رہا ہے آج بھی دنیا بھر میں قلات کی اپنی شناخت اور پہچان ہے، سینیٹر سراج الحق

قلات (عکس آن لائن )جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ قلات ایک ریاست رہا ہے آج بھی دنیا بھر میں قلات کی اپنی شناخت اور پہچان ہے۔ریاست قلات اور ریاست بہاولپور دو ریاستیں ایسی تھی جنہوں نے پاکستان پر احسانات کئے۔ یہاں پر انکا عدالتی نظام، شریعت کے مطابق فیصلے ہوتے تھے امن و امان تھا لیکن پاکستان نے ان سے وہ نظام بھی چھین لیا جس میں وہ خوش تھے۔

خان آف قلات نے پاکستان کو بنانے میں اہم کردار ادا کیا سونے چاندی میں قائد اعظم اور اسکی ہمشیرہ فاطمہ جناح کو تولا اور اپنی ریاست کے خزانے ملک کے حوالے کئے۔ مگر افسوس کہ اسکے بدلے میں یہاں کے لوگوں کو غربت پسماندگی بیروزگاری کے سوا کچھ نہیں ملا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ قلات کے موقع پر سردار عبدالکریم نیچاری میر منیر نیچاری اور میر منیر احمد شاہوانی کی جانب سے استقبالیہ تقریب سے خطاب اور صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انکے ہمراہ امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی، صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا ہدایت اللہ بلوچ، ڈاکٹر عطا الرحمان، حافظ محمد اسماعیل،حافظ خالد الرحمان شاہوانی،حافظ مولابخش و دیگر سیاسی سماجی قبائلی عمائدین و ورکرز موجود تھے۔

اس موقع پر سردار عبدالکریم نیچاری کی جانب سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور مولانا عبدالحق ہاشمی کو سوینئر پیش کیا گیا جبکہ مولانا سراج الحق کیجانب سے سردار عبدالکریم میر منیر احمد نیچاری، میر منیر احمد شاہوانی، ڈاکٹر علی اکبرنیچاری،بی این پی عوامی کے مرکزی رہنما حاجی عزیز مغل کو کتابوں کے تحفے دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو قدرت نے قیمتی وسائل معدنیات سے نوازا ہے اگر صوبے کے وسائل کو صحیح معنوں میں یہاں کے لوگوں پر خرچ کیا جائے تو یہاں کے لوگ اور صوبہ امیر ترین بن جائیں گے۔ اور یہ صوبہ دیگر ممالک اور صوبوں کو قرضہ دے سکے گا اور باہر کے ممالک اور دیگر صوبوں کے لوگ کاروبار کیلئے بلوچستان کا رخ کرینگے۔ بلوچستان حکومت کی نااہلی یہ ہیکہ صوبے کے 37ارب روپے لیپس ہوگئے۔ اگر یہ رقم صوبے کے ہر ضلع کو دی جاتی تو ہر ضلع کو ایک ایک ارب روپے ملتے اور بنیادی مسائل کافی حد تک حل ہوجاتے۔

یہاں پر حکومت میڈیا ،ادارے یرغمال ہے 72سالوں سے ایک مخصوص طبقہ اقتدار پر مسلط ہے۔ جو لوگ یہاں وفاقی کی نمائندگی کرتے ہیں وہ صوبے کی پسماندگی اور استحصال میں برابر کے شریک ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا پہلے دن سے یہی موقف رہا ہے کہ پی ٹی آئی پیپلز پارٹی اور پی ایم ایل ن کا دوسرا شکل ہے آپس میں سب ایک ہے گزشتہ دن کے فیصلے سے یہ بات ثابت ہوگئی۔ ہم آزاد فضا میں اصولوں کی بنیاد پر فیصلے کرتے ہیں مگر وہ مجبوریوں میں اپنے فیصلے کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یو این اے رپورٹ کیمطابق دنیا میں افریقہ کے بعد غربت بلوچستان میں ہے۔ کرپشن اور بلوچستان ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔

یہاں کے منتخب نمائندے جن کو عوام اور علاقے کی نہیں ذاتی مفادات عزیز ہوتے ہیں جوکہ کرپشن کرکے ارب پتی بن جاتے ہیں۔ کرپشن کی انتہا یہ ہے کہ ٹینکیوں سے ساٹھ سے ستر کروڑ روپے برآمد ہوئے۔ جماعت اسلامی بلوچستان کی ترجمان جماعت ہے لاپتہ افراد کیلئے آواز ہر فورم پر بلند کی ہے۔ گیس و بجلی مسائل گیس کی اوور بلنگ دیگر مسائل کے خلاف سینٹ میں آواز بلند کرونگا۔ سی پیک میں بلوچستان کو پسماندہ رکھا جارہا ہے ہمارا مطالبہ ہیکہ یہاں کے لوگوں کو ہنر مند بنا کر مقامی لوگوں کو حق دیئے جائے۔ جماعت اسلامی ڈکٹیشن لینے والی جماعت نہیں۔کشمیر مسئلے پر اسلام آباد میں او آئی سی کا اجلاس بلاکر تمام جماعتیں ایک نکاتی ایجنڈے پر مسئلہ اٹھائیں۔

کشمیری پانچ ماہ سے بھارتی ریاستی فوج کے ظلم کا شکار ہے۔ اس پر حکومت اور سیاسی جماعتوں اور ممالک کی خاموشی تعجب خیز ہے۔اس موقع پر گرینڈ الائنس کے آرگنائزر حاجی قادر عمرانی، حافظ زکریا، زبیر بلوچ سردار علی اکبر مینگل و دیگر سیاسی قبائلی عمائدین نے ملاقات کئے اور مسائل سے آگاہ کیا۔ جبکہ امیر جماعت اسلامی نے اپنے وفد کے ہمراہ جماعت اسلامی قلات کے امیر خدابخش خادم مرحوم کے گھر چھاتی جاکر فاتحہ خوانی کرکے مرحوم کے درجات کی بلندی کی دعا کی

اپنا تبصرہ بھیجیں