لاہور(عکس آن لائن) وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے ضلع قصور میں حافظ قرآن طالب علم کے قتل کا نوٹس لےتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کر لی ہے،
وزیر اعلی پنجا ب نے کہا کہ گرفتار ملزم قانون کے تحت عبرت ناک سزا کا حق دار ہے۔عثمان بزدار نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ ملزم کے خلاف کارروائی جلد مکمل کر کے چالان عدالت میں پیش کیا جائے، طالب علم کو قتل کرنے والا ملزم کسی رعایت کا مستحق نہیں، غم زدہ خاندان کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے، مقتول کے لواحقین کو انصاف فراہم کر کے دم لیں گے۔
دریں اثنا، وزیر اعلی پنجاب نے مقتول کے اہل خانہ سے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، انھوں نے کہا کہ ہم آپ کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں، عثمان بزدار نے لواحقین کو یقین دہانی کرائی کہ اس کیس میں نہ صرف انصاف ہوگا بلکہ ہوتا ہوا نظر بھی آئے گا۔واضح رہے یہ افسوس ناک واقعہ چونیاں کے قصبے کھڈیاں میں عید کے روز پیش آیا تھا، حافظ قرآن سمیع الرحمن ایف ایس سی کا طالب علم تھا، ا
مام مسجد قاری خلیل الرحمن نے ایف آئی آر میں لکھوایا کہ فجر کی نماز کے لیے نکلنے والے ان کے بیٹے کو معصوم نامی کانسٹیبل نے قتل کیا۔ایف آئی آر کے مطابق کانسٹیبل نے طالب علم سے غیر اخلاقی مطالبہ کیا، اس موقع پر سمیع الرحمن کا چھوٹا بھائی بھی موجود تھا، سمیع کے انکار پر کانسٹیبل نے اسے گولی مار دی جس سے وہ شدید زخمی ہو گیا، اور بعد ازاں اسپتال میں دم توڑ گیا۔گزشتہ روز وزیر قانون راجہ بشارت نے بھی قصور میں نوجوان کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او قصور سے گرفتار ملزم کے خلاف اب تک کی کارروائی کی رپورٹ طلب کی تھی، اور یقین دلایا تھا کہ مظلوم خاندان کو ہر ممکن انصاف فراہم کیا جائے۔