رانا ثنا اللہ

قربانی والی عید سے پہلے پی ٹی آئی کی قربانی کریں گے،لانگ مارچ کے التواء کا فیصلہ غلط ہوا ‘ رانا ثنا اللہ

لاہور( عکس آن لائن)مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ قربانی والی عید سے پہلے پی ٹی آئی کی قربانی کریں گے،عدالتوں سے انصاف تب ملے گا جب یہ آزاد ہوں، ججوں کی نگرانی کی جا رہی ہے۔

عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اداروں پر حملہ کیا، یہ الیکشن کمیشن پر حملہ آور ہوئے، اس ماحول میں کوئی اور راستہ نہیں کہ اس غیر آئینی ٹولے کے خلاف جدوجہد کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ ملتوی ہونے پر حکمرانوں کی خوشی دیکھ کر حیرانگی ہوئی، جب انہوں نے خوشی منائی تو لگ رہا تھا کہ ان کی نیند حرام ہو چکی تھی، ایسا لگتا تھا یہ کسی چھری کے نیچے تھے،لانگ مارچ کا التوا ء غلط ہوا اسے جاری رکھا جانا چاہیے تھا، پی ڈی ایم کا دوبارہ اجلاس ہو گا تو کسی نتیجے پر ضرور پہنچیں گے، قربانی والی عید سے پہلے ان کی قربانی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ استعفوں کے اعتراض پر بیٹھ کر بات کی جانی چاہیے تھی ،پیپلز پارٹی پہلے بھی استعفوںکے حق میں نہیں تھی ،خیال یہ تھا کہ وہ سندھ حکومت کی وجہ سے استعفے نہیں دے رہے ،قومی اسمبلی سے استعفے پہلے دینے کی تجویز پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہی رکھی گئی ،امید ہے پیپلزپارٹی کی سی ای سی کے اجلاس میں بہتر فیصلہ ہوگا۔ انہوں نے مریم نواز کی نیب میں پیشی کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ مریم نواز کی گزشتہ پیشی پر پہلے پولیس کی طرف سے لاٹھی چارج کیا گیا،نیب ہنگامہ آرائی کا مقدمہ بے بنیاد تھا ،اس میں حکومت ملوث تھی ،ابھی مریم نواز کا نیب کے سامنے پیش ہونے بارے پارٹی کی جانب سے فیصلہ نہیں ہوا۔

علاوہ ازیں ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو اسے اپوزیشن سے بات کرنی چاہیے تاہم زبان کوکنٹرول کرنا چاہیے۔،مریم نواز نے ٹوئٹ میںکسی کو سلیکٹڈ نہیں کہا کہ کوئی بھی اس کاکچھ مطلب لے سکتا ہے، سلیکٹڈ کا متبادل ساتھ ساتھ ہی رکھا جاتا ہے،مریم نواز نے ٹویٹ میں براہ راست کسی کا نام نہیں لیا۔انہوںنے کہا کہ ہرسیاسی جماعت بشمول مسلم لیگ (ن)کاسیاست میں موقف تبدیل ہوتا رہتا ہے، ماضی کی باتیں ماضی میں رہنے دیں، حکومت 376 کے ہائوس میں 176 افراد پرمشتمل ہے جبکہ جنہیں یہ چور ڈاکو کہتے ہیں ان کی 160سیٹیں ہیں اور 16وہ ہیں جنہیں یہ بے ضمیر کہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ضمیر فروشوں کا ووٹ لینے والا بھی ضمیرفروش ہے، پی ٹی آئی اس ملک کے مفاد کیخلاف ہے،عمران خان کی باتیں بھی سوشل میڈیا پر موجود ہیں، پی ٹی آئی تمام سیاسی جماعتوں کی گند گی کا مجموعہ ہے۔انہوںنے کہاکہ حکومت سے مذاکرات ملک کے مفاد میں نہیں ہیں، وقت کے ساتھ سیاست بدلتی ہے،ہر چیز میں مفاد نہیں ہوتا تاہم حکومت سنجیدہ ہے تو اسے اپوزیشن سے بات کرنی چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں