کراچی (نمائندہ عکس)پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار، ہدایت کار اور میزبان یاسر حسین نے کہا ہے کہ میں فن اور فنکار کو الگ الگ دیکھتا ہوں، میرے نزدیک جاوید اختر نے جو کچھ کہا اس کا ان کے کام سے کوئی تعلق نہیں، مجھے اب بھی ان کے گانے ویسے ہی پسند ہیں، جیسے پہلے پسند تھے۔
اپنے حالیہ انٹرویو میں بھارتی شاعر، گیت نگار اور مصنف جاوید اختر کے لاہور لیٹریچر فیسٹیول کے دوران پاکستان کے حوالے سے دیئے گئے متنازع بیان پر بات کرتے ہوئے یاسر حسین نے کہا کہ میں فن اور فنکار کو الگ الگ دیکھتا ہوں، میرے نزدیک جاوید اختر نے جو کچھ کہا اس کا ان کے کام سے کوئی تعلق نہیں، مجھے اب بھی ان کے گانے ویسے ہی پسند ہیں، جیسے پہلے پسند تھے۔یاسر حسین نے کہا کہ جاوید اختر نے بے شک احمقانہ بات کی تھی لیکن انہوں نے یہ بات انتہائی دبائو میں کی کیونکہ انہیں پتا تھا کہ انہیں واپس بھی جانا ہے، بھارت سیکولر ملک نہیں ہے، وہاں مسلمانوں کے ساتھ جو سلوک ہوتا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہے۔
جاوید اختر نے ایسی باتیں کرکے بھارت جیسے ملک میں حقیقتاً اپنی اور اپنے بچوں کی زندگی آسان کی ہے اور مجھے یقین ہے کہ انہوں نے ایسا بیان جان بوجھ کر دیا۔انہوں نے کہا کہ میں لاہوریوں کی تعریف کرتا ہوں کہ انہوں نے وہ تالیاں بجائیں، جس پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے دنیا کو پیغام دے دیا کہ لاہوری بہت مہمان نواز ہوتے ہیں۔ پاکستان میں مہمان کے ساتھ بدسلوکی نہیں کی جاتی جیسے بھارت کا سیوہ ہے۔