یروشلم (عکس آن لائن)اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہونے کہا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق
وسطی امن منصوبے کی بنیاد پر فلسطینیوں کے ساتھ بات چیت کرنے پر تیار ہیں۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ رات امریکہ میں قائم اسرائیل نواز انجیلی گروہ ”
کرسچن یونائیٹڈ فار اسرائیل” کے زیر اہتمام منعقدہ ایک کانفرنس سے
پہلے سے ریکارڈ شدہ اپنے خطاب میں کیا۔
اسرائیلی مقبوضہ علاقے مغربی کنارے کے حصے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے لئے مقررہ تاریخ سے
دو دن قبل اظہار خیال کرتے ہوئے نیتن یاھو نے فلسطینیوں سے ٹرمپ کے منصوبے کو تسلیم کرنے پر زور دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں فلسطینیوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں کہ وہ اس دوسرے موقع کو ضائع نہ کریں۔
انہیں ایک تاریخی سمجھوتہ کے لئے بات چیت کے لئے تیار رہنا چاہیے ،
جس سے اسرائیل اور فلسطین میں یکساں امن قائم ہوسکے۔
اسرائیل اور میں اس طرح کے مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔
نیتن یاھو نے وادی اردن کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اپنے منصوبے کے لیے یکم جولائی کی تاریخ مقرر کی ہے ،
جو چ کا تقریبا 30 فیصد ہے جس پر 1967 کی مشرق وسطی جنگ کے
دوران اسرائیل نے قبضہ کیا تھا۔فلسطین اور عالمی برادری نے اس منصوبے کو بین الاقوامی قانون
کی خلاف ورزی اور علاقائی استحکام کے لئے خطرہ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔