وزیراعظم

فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی ضرورت نہیں ، وزیراعظم

گلگت(عکس آن لائن ) وزیراعظم عمران خان نے نے کہا ہے کہ دیکھنا ہے کہ آزادی مارچ والے کس سے آزادی لینے آئے ہیں،مولانا فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کی ضرورت ہی کیا ہے، فضل الرحمان کے مارچ کو دکھا کر بھارتی میڈیا بہت خوش ہے، ایسا لگ رہا ہے کہ فضل الرحمان بھارتی شہری ہے، اسلام کو ووٹ لینے اور پیسے کے لیے استعمال کرنا اسلام کو نقصان پہنچاتا ہے، مولانا فضل الرحمان کو دیکھ کر اسلام کی طرف تو کوئی نہیں آئے گا، البتہ لوگ اسلام چھوڑ دیں گے، فضل الرحمان کا اسلام تو ڈیزل کے پرمٹ اور کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر بک جاتا ہے۔

گلگت میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آج آپ سے مل کر یوم آزادی منانے آیا ہوں، یہاں کے دلیر اور بہادر لوگوں نے جنگ لڑی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کوئی سیاست دان میری طرح نہیں ہے جو گلگت بلتستان کا چپہ چپہ جانتا ہوں، میں ان کے تمام مسائل جانتا ہوں، میں جانتا ہوں کہ یہ دوسری عدالتوں سے کتنا پیچھے رہ گیا تھا لیکن اب وہ توجہ دی جائے گی کہ پہلے کبھی قربانی حکومت کی جانب سے نہیں ہوئی ہو گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت کےلئے لوگ اس طرح یہاں نہیں آتے جبہ گلگت بلتستان سوئٹزرلینڈ سے دو گنا ہے اور زیادہ ریونیو اکٹھا ہوتا ہے، وہاں پر سہولیات موجود ہیں جبکہ گلگت بلتستان میں سہولتیں فراہم کرنے کےلئے کوششیں کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ نوجوانوں کے سروس ٹورسٹ کی تعلیم کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اس سے گلگت کے نوجوانوں کو باہر جا کر نوکریاں لینے کی ضرورت نہیں ہو گی جبکہ گلگت میں بجلی کے مسائل حل کرنے کےلئے وفاقی حکومت جاری کر دیتے ہیں، گلگت میں پھلوں کو محفوظ کرنے کےلئے پروسیسنگ پلانٹ لگا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک ہم آج گلگت بلتستان میں آزادی کا جشن منا رہے ہیں اور ایک آزادی مارچ اسلام آباد میں ہو رہا ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ وہ کس سے آزادی لینے آرہے ہیں اور میڈیا سے کہوں گا کہ جائیں وہاں جا کر پوچھیں کہ کس سے آزادی لینے آئے ہیں، پیپلز پارٹی سے پوچھیں تو کہیں گے مہنگائی ہو گئی ہے اور (ن) لیگ کو معلوم نہیں وہ کیوں شریک ہیں اور فضل الرحمان والے کہیں گے کہ یہودی اسلام آباد کا قبضہ کرنے لگے ہیں اور میں ان سب کو کہتا ہوں کہ فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے مارچ سے خوش دشمن ہو رہے ہیں اس کےلئے ہندوستانی میڈیا کو دیکھ لیں، جو ہندوستانی میڈیا خوش ہے ایسا لگ رہا ہے کہ فضل الرحمان انڈین ہے، اس طرح کہ وہ ہندوستان کےلئے کوئی ملک آزاد کرنے آرہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ لینے اور پیسے بنانے کےلئے اسلام کو استعمال کیا جاتا ہے اور اسلام کو نقصان پہنچاتے ہیں اور جن نوجوانوں کو معلوم ہی ہے کہ اسلام کیا ہے وہ فضل الرحمان کو دیکھ کر کہتے ہیں کہ یہ اسلام ہے اور فضل الرحمان کو دیکھ کر اسلام کی طرف تو کوئی نہیں آئے گا لیکن اسلام کو چھوڑ سکتا ہے،فضل الرحمان کی اسلام کی قیمت لگتی ہے اور ڈیزل کا پر مٹ مل جائے تو اسلام بک جاتا ہے، کشمیر کمیٹی کے چیئرمین بنا دیا جائے تو اسلام اس طرح ہو جاتا ہے لیکن اب پاکستان کی قوم سمجھ بیٹھی ہے کہ یہ لوگ اسلام کے نام پر پیسہ بناتے ہیں، پانچ سال پہلے تحریک انصاف نے دھرنا دیا تو یہ جماعتیں کیا کیا باتیں کہتی تھیں جبکہ عوام کو پتہ ہے کہ ان کا مقصد کیا ہے اور جلسے میں محمود اچکزئی بھی آ گیا ہے جو فضل الرحمان کی مخالفت کرتا تھا اور ساتھ ہی بلاول بھٹو جو خود کو لبرل کہتا ہے اس میں صرف ایک چیز ہے کہ وہ لبرریلی کرپٹ ہے اور کچھ نہیں ہے اس میں۔

وزیراعظم نے کہا کہ لوگ اپنا ضمیر بیچتے ہیں اور بات اسلام کی کرتے ہیں لیکن دن چلے گئے کہ اسلام کو بیچ کر اقتدار حاصل کرتے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ دھرنے والے بیٹھے رہیں جب تک وہ بیٹھنا چاہتے ہیں اور اگر کھانا ختم ہو جائے تو حکومت کھانا پہنچائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو این آر او نہیں ملے گا اور بات بھی یہ ہے کہ ان کے کرپشن کے سارے کیسز ہمارے سامنے آ چکے ہیں جس سطح کی کرپشن ہوئی ہے ملک میں اس سے سب کو ڈر لگا ہوا ہے کہ ان سب کی باری آنی ہے، انہوں نے 130 ارب تک کا ملک کا قرضہ پہنچایا، سابق حکمرانوں نے ہنڈی و حوالے اور منی لانڈرنگ کر کے پیسے باہر بھجوا دیئے اور ملک کو مقروض کر دیئے، خود اور بچے ارب پتی بن گئے، جب ان کے بچوں سے پوچھا جائے کہ حساب دیں تو کہتے ہیں کہ ہم پاکستانی نہیں ہیں، اسحاق ڈار کا والد سائیکل کی دوکان چلاتا تھا وہ ارب پتی بن گیا، شہباز شریف کے داماد ارب پتی بن گئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب انہوں نے چوری نہیں کی تو باہر کیوں بھاگ گئے ہیں پاکستان آئیں حساب دیں جبکہ میں بیرون ملک فلیٹ کے بارے میں دس ماہ سپریم کورٹ میں ثبوت دیا اور منی ٹریل دیا جبکہ انہوں نے آج ایک بھی دستاویز عدالت کو نہیں دیکھا اور جب پوچھا جائے تو کہتے ہیں جمہوریت خطرے میں ہیں، پیپلز پارٹی اور نون لیگ دور میں ہماری حکومت سے زیادہ مہنگائی تھی، وزیراعظم نے کہا کہ بائیس سال کرپشن کے خلاف جنگ لڑی ہے،میں نے اللہ سے وعدہ کیا تھا جب مجھے موقع ملے گا تو ملک کو لوٹنے والوں کوجیلوں میں ڈالوں گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ قوم ترقی کرتی ہے جہاں انسانوں پر پیسہ خرچ کیا جاتا ہے اور کرپشن کی وجہ سے ملک غریب اور ادارے تباہ ہوئے اور جتنے مرضی وسائل ہوں کرپشن ہو تو ملک میں غربت آ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی بے روزگار اور یتیم مجھ سے استعفیٰ مانگ رہے ہیں اور تمام کرپٹ جانتے ہیں کہ عمران خان ان کو نہیں چھوڑے گا جبکہ جب تک کرپٹ اور ملک لوٹنے والوں کا احتساب نہیں ہو گا ملک میں ترقی نہیں ہو سکتی ہے۔قبل ازیں گلگت میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں نے ڈوگر راج کے خلاف جنگ لڑی، مسلمان اللہ کے سوا کسی اورکے سامنے نہیں جھکتا، دس سال کے اندر دو سپر طاقتوں نے مسلمانوں کے آگے گھٹنے ٹیکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان واحد ملک ہے جو اسلام کے نام پر بنا، ہمیں پاکستان کو مدینہ کی ریاست کے اصولوں کے مطابق بنانا ہے، جتنا ہم عدل و انصاف پر زوردیں گے اتنی ہی برکت ملک میں آئے گی۔عمران خان کا کہنا تھا کہ غیرت مند انسان اللہ کے سوا کسی کی غلامی قبول نہیں کرتا، انشا اللہ یہی قوم دنیاکےسامنے ایک مثال بنےگی۔وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے کشمیریوں کے انسانی حقوق چھین لیے اور تین ماہ سے کرفیو لگایا ہوا ہے، کشمیریوں کیلئے پیغام ہے کہ دنیا بھر میں آپ کا سفیر بن کر جاں گا، اگر آپ لوگوں نے جنگ نہ لڑی ہوتی تو آپ بھی مودی کے ظلم کا شکار ہوتے، مقبوضہ کشمیر میں انسانوں کو جانوروں کی طرح بند کرکے رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا مودی نے 5 اگست کو اپنی آخری پتا کھیل لیا،کرفیو اٹھے گا تو لوگوں کا سمندر آئے گا، میں کشمیریوں کو تنہا نہیں چھوڑوں گا، ان کا وکیل بنوں گا اور اب کشمیر کو آزاد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں