فخر اور آصف

فخر اور آصف علی کی مستقل ناکامیاں قومی ٹیم کیلئے درد سر بن گئیں

کینبرا(عکس آن لائن)اوپنر فخرزمان اور نام نہاد پاور ہٹر آصف علی دو ہزار انیس میں مکمل ناکام ہیں۔ اوپنر فخر زمان 8 ٹی ٹوئنٹی میچوں میں50 اور محمد آصف 9ٹی ٹوئنٹی میچوں میں صرف94 رنز بنا سکے۔

فخر توآؤٹ آف فارم ہیں۔ آصف کبھی صلاحیتوں کاثبوت نہ دے کربھی ٹیم میں شامل ہیں۔ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میں 2019میں اوپنر فخر زمان نام نہاد پاور ہٹر آصف علی کے لیے مکمل ناکامی کا سال ثابت ہوا۔ فخرزمان نے اس سال8 ٹی ٹوئنٹی میچوں صرف 6 کی اوسط سے 50 رنز بنائے۔ جس میں ان کا بہترین اسکور سترہ رنز رہا۔ فخرزمان ون ڈے انٹرنیشنل میں ڈبل سنچری بنانے والے واحد پاکستانی بیٹسمین ہیں۔ وہ اس سال آوٹ آف فارم ہیں۔ انہیں تو سلیکٹر فارم میں واپسی کی امید میں چانس دیتے ہیں۔نام نہاد پاور ہٹر آصف علی تو کیریئر میں مکمل ناکام ہیں۔ انہوں نے پچیس اعشاریہ اٹھارہ کی معمولی اوسط سے صرف 331 رنز بنائے ہیں۔

بہترین اسکور41 رنز ہے۔ دو ہزار انیس میں 9 میچز میں آصف علی کے بیٹ سے صرف 94 رنز نکل سکے۔ جن میں بہترین اسکور انتیس ہے۔ نو اعشاریہ چارکی اوسط ان کی ناکامی کا ثبوت ہے جبکہ نوجوان خوشدل شاہ کو چون ڈومیسٹک میچوں میں بیاسی چھکے لگانے پر پاور ہٹر کے طور پر آسٹریلیا لے جایا گیا لیکن انہیں اب تک صلاحیتوں کے اظہار کا چانس ہی نہ مل سکا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں