محمد عباس

فاسٹ بولر محمد عباس موقع نہ ملنے پر افسردہ

لاہور ( عکس آ ن لائن) ٹیسٹ کرکٹر محمد عباس نے کہا ہے کہ کسی کھلاڑی نے پورا ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کھیلا ہو، کائونٹی کرکٹ میں پرفارم کیا ہو اور پھر بھی قومی ٹیم میں موقع نہ ملے تو محسوس تو ہوتا ہے یہ ایک فطری بات ہے، مجھے بھی افسوس ہوا۔32سالہ فاسٹ بولر محمد عباس پاکستان کی طرف سے 25ٹیسٹ اور 3ون ڈے میچز کھیل چکے ہیں، انہوں نے قومی ٹیم کی طرف سے آخری ٹیسٹ اگست 2021ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف کھیلا تھا۔رواں سیزن میں توقع کی جا رہی تھی کہ محمد عباس کو قومی ٹیم کی طرف سے موقع ملے گا لیکن ہوم ٹیسٹ سیریز میں انہیں نظر انداز کیا گیا۔

اس حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے فاسٹ بولر محمد عباس نے کہا کہ 2022 ء کے سیزن میں پہلے ہیمپشائر کی جانب سے میں نے 12میچز کھیلے اور 50وکٹیں حاصل کیں، پھر قائد اعظم ٹرافی میں 6میچز کھیلے، دو تین میچز بارش کی نذر ہوئے، میں نے 2مرتبہ اننگز میں پانچ، پانچ وکٹیں حاصل کیں اور پورا سیزن کھیلا۔انہوں نے کہا کہ میرا ہیمپشائر کائونٹی کے ساتھ دو برس کا معاہدہ تھا اور اب پھر دو برس کا معاہدہ ہو گیا ہے، ہیمپشائر کی جانب سے 2023 ء اور 2024 ء کا سیزن بھی کھیلوں گا، میں اپنی محنت جاری رکھوں گا، ٹیم میں منتخب ہونا میرے بس میں نہیں ہے، مجھے محنت اور پرفارم کرنا ہے وہ میں کرتا رہوں گا۔

فاسٹ بولر نے کہا کہ میری کوشش ہوتی ہے کہ جو میں پہلے کر چکا ہوں، اس سے بہتر کروں، میرا کسی سے مقابلہ نہیں، مجھے صرف خود کو ہرانا ہے اور اس کے لیے محنت کرتا ہوں، جیسے گزشتہ سیزن گزرا اب میری کوشش ہو گی کہ اس سال بھی اس سے بہتر کروں۔انہوں نے کہا کہ مجھے یقین تھا کہ اتنی محنت کی ہے، پرفارمنس بھی اچھی ہے تو مجھے موقع ملے گا لیکن محسوس ہوا کہ اتنا کچھ کرنے کے بعد بھی موقع نہیں ملا، میں اپنی اب تک کی اوسط سے مطمئن ہوں، لیکن منتخب ہونا میرے بس میں نہیں، یہ سب سلیکٹرز اور مینجمنٹ نے دیکھنا ہے۔محمد عباس نے یہ بھی کہا کہ فاسٹ بولرز کو اپنی فٹنس پر کام کرنا ہو گا اور اس کے لیے ضروری ہے، ڈومیسٹک کرکٹ میں حصہ لیا جائے، ہمارے بولرز ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلتے ہوئے آ رہے تھے اور پھر ٹیسٹ کھیلنے لگے تو انہیں فٹنس مسائل کا سامنا کرنا پڑا، جب تک آپ طویل دورانیے کی کرکٹ نہیں کھیلیں گے مسائل کا سامنا رہے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں