ڈی اے پی کھاد

فاسفورس کی کمی کاشکار زمینوں کی زرخیزی کے لئے ڈی اے پی کھاد کے بروقت استعمال کی ہدایت

فیصل آباد (عکس آن لائن)فاسفورس کی کمی کاشکار زمینوں کی زرخیزی میں اضافہ کیلئے گندم میں استعمال ہونے والی ڈی اے پی کھاد کی مقدار 5 لاکھ 50ہزار ٹن سالانہ سے بھی تجاوز کر گئی ہے جبکہ مذکورہ مہنگی ترین کھاد کی درآمد پرجہاں حکومت کو کثیر زرمبادلہ خرچ کرناپڑ رہاہے وہیں کاشتکاروں کو بھی اضافی بھاری مالی بوجھ کاسامنا ہے کیونکہ فاسفورس کی کمی کاشکار زمینوں کی ذرخیزی میں اضافہ کیلئے ڈی اے پی کھاد کے استعمال کی شرح بتدریج بڑھتی جا رہی ہے ۔

ماہرین زراعت نے بتایاکہ موجودہ طریقہ کارکے مطابق یہ کھاد زمین تیار کرنے کے بعد گندم کی بوائی سے بذریعہ چھٹہ استعمال کی جاتی ہے جس کے 2نقصان دہ پہلو بھی ہیں ۔ انہوں نے بتایاکہ ہرممکن کوشش کے باوجود پورے کھیت میں کھاد کابالکل یکساں چھٹہ ناممکن ہے جبکہ کھاد زمین کے اوپر والی دو تین انچ تہہ میں رہتی ہے مگر پودے کی جڑاں زیادہ تر اس کی نچلی تہہ میں ہوتی ہیں جس کے باعث گندم کے پودے کھاد کی موجودگی سے پوری طرح مستفید نہیں ہو پاتے۔

انہوں نے بتایاکہ مارکیٹ میں عام سیڈ کم فرٹیلائزر موجودہیں وہ کھاد کو 5 سم گہرائی اور 5 سم دور نہیں رکھتی جو زیادہ پیداوار کے حصول میں مدد گار ثابت نہ ہو رہی ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ان حالات میں سیڈ کم فرٹیلائزر بینڈ پلیسمنٹ ڈرل کے ذریعے کھادکے کم استعمال سے گندم کی پیداوارمیں 9 فیصد تک اضافہ کیاجاسکتاہے اور اضافی پیداوار کے علاوہ 50 فیصد تک کھادکی بچت بھی ہو سکتی ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں