اسلام آباد ہائیکورٹ

غداری کیس فیصلہ روکنے کی درخواست،اسلام آباد ہائیکورٹ نے مشرف کے وکیل کو دلائل سے روک دیا

اسلام آباد(عکس آن لائن )اسلام آباد ہائیکورٹ نے غداری کیس فیصلہ روکنے کی درخواست پر سماعت کے دوران پرویز مشرف کے وکیل کو دلائل سے روک دیا،چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ ہم آپ کو بطور متاثرہ فریق نہیں سن سکتے، پرویز مشرف اشتہاری ہیں، آپ پیش نہیں ہوسکتے، عدالت نے کہا تھا مشرف پیش نہ ہوئے تو حق دفاع ختم ہو جائے گا۔منگل کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس میں وزارت داخلہ کی خصوصی عدالت کو فیصلہ سنانے سے روکنے کی درخواست پرسماعت ہوئی، اس موقع پر چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ آپ کی پٹیشن دیکھی صرف ایک متعلقہ پیرا گراف ہے،

وزارت قانون سے مکمل ریکارڈ ساتھ لے کر آئیں۔اس دوران پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کے سامنے بولنے کی کوشش کی تاہم عدالت نے پرویز مشرف کے وکیل کو دلائل سے روک دیا، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریمارکس میں کہا کہ ہم آپ کو بطور متاثرہ فریق نہیں سن سکتے، پرویز مشرف اشتہاری ہیں، آپ پیش نہیں ہوسکتے، عدالت نے کہا تھا مشرف پیش نہ ہوئے تو حق دفاع ختم ہو جائے گا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت بدھ کو ساڑھے بارہ بجے تک ملتوی کرتے ہوئے سیکرٹری وزارت قانون و انصاف کو متعلقہ ریکارڈ سمیت پیش ہونے کا حکم دیا، اس کے علاہ سنگین غداری کیس کے لیے مجاز شکایت کنندہ اور خصوصی عدالت کی تشکیل کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں