شاہد خاقان عباسی

عوام تکلیف اور پریشانی میں مبتلا ، معیشت تباہ ہو چکی جبکہ حکومتی وزراء عوام کی کسی بھی پریشانی کا ذکر تک نہیں کرتے، شاہد خاقان عباسی

اسلام آباد (عکس آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ 16اکتوبر سے پاکستان میں جمہوریت کی فتح کی ابتداءہو گی،

ایک طرف عوام تکلیف میں اور پریشان ہیں، معیشت تباہ ہو چکی ہے جبکہ حکومت وزراءاپوزیشن کو دھمکی دینے یا جھوٹے الزامات لگانے کے علاوہ ملک میں کسی بھی پریشانی کا ذکر تک نہیں کرتے ، کوئی وزیر یہ نہیں بتاتا کہ عوام کو محکمے نے کیا ریلیف دیا ہے، وزیراعظم نہیں بتا سکے کہ چینی 100روپے کلو کیوں ہے، آٹا75روپے کلو کیسے ہو گیا اور بجلی کے بل دو گنا ہو گئے، گیس کے بل 3گنا کیوں ہوئے،

وزیراعظم کو علم نہیں ہے کہ غریب آدمی پہلے بجلی اور گیس کے بل ادا کرتا ہے اور بعد میں بچوں کےلئے کھانا کیسے پورا کرتا ہے، پاکستان میں تلخ حقیقت یہ ہے کہ غریب مشکل میں ہیں اور پریشان ہیں۔جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کی نا اہلی کی وجہ سے ملکی معیشت تباہ ہو چکی ہے جو نالائق، نااہل اور سلیکٹڈ وزیراعظم کے آنے سے ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ پارلیمان کا احترام کیا ہے لیکن آج حقیقت یہ ہے کہ قومی اسمبلی کے سپیکر نے 16اکتوبر کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا ہے جبکہ پی ڈی ایم نے 3ہفتے پہلے گوجرانوالہ جلسے کی تاریخ دی تھی، سپیکر کا رویہ اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ لوگ پارلیمان کو مفلوج کرنا چاہتے ہیں، یہ لوگ نہیں چاہتے کہ پارلیمان میں عوام کے مسائل پر بات ہو، سپیکر اسمبلی اپوزیشن اور حکومتی دونوں اطراف کا ہوتا ہے اور مساویانہ فیصلے کرتا ہے لیکن بدقسمتی سے آج سپیکر اسمبلی بھی ایک فریق کے ساتھ ہو گیا ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سینیٹ کا اجلاس میں جمعہ 16دسمب کو بلایا گیا ہے،ہم پوچھنا چاہتے ہیں کہ جب اپوزیشن نے جلسے کا اعلان کر دیا تھا تو وہ کون سے اہم مسائل ہیں جس کےلئے 16دسمبر کو ہی سینیٹ کا اجلاس بلایا گیا ہے، سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا بھی کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت رویے کا نام ہوتی ہے، اگر سپیکر اور ایوان کا یہ رویہ ہو جائے تو کیسے پارلیمان چل سکتا ہے، کیسے جمہوریت چل سکتی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں