فیروز خان

عدالت نے فیروز خان کی ماہانہ آمدنی سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں

کراچی (عکس آن لائن)پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اداکار فیروز خان سے کراچی کی فیملی کورٹ نے ماہانہ آمدنی سے متعلق تفصیلات طلب کرلیں۔کراچی کی فیملی کورٹ میں فیروز خان کی جانب سے بچوں سے ملاقات اور حوالگی کے لیے دائر کی گئی درخواست کی سماعت ہوئی۔اداکار کے وکیل، ایڈووکیٹ فائق جاگیرانی نے اس معاملے پر یہ موقف اختیار کیا کہ فیروز خان نے علیزے سلطان کو طلاق اس لیے دی کیونکہ وہ 15 اگست کو اپنے گھر چلی گئی تھیں اور پھر 21 اگست کو فیروز خان کو ایک قانونی نوٹس بھیج کر پیسوں کی ڈیمانڈ کرتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ علیزے نے ان کے موکل کو دھمکی دی کہ اگر پیسے نہیں دیں گے تو آپ کے اوپر گھریلو تشدد کا کیس کروں گی۔انہوں نے کہا کہ فیروز خان نے پیسوں کی ڈیمانڈ اس لیے نہیں مانی کیونکہ اگر وہ علیزے کی یہ ڈیمانڈ مان جاتے تو اس کامطلب یہ لیا جاتا کہ فیروز نے واقعی علیزے پر تشدد کیا ہے۔

ایڈووکیٹ فائق جاگیرانی نے کہاکہ علیزے کی جانب سے جو گھریلو تشدد کے جو ثبوت جمع کروائے گئے ہیں وہ من گھڑت ہیں۔انہوں نے کہا کہ علیزے کی جانب سے عدالت میں جمع کروائے گئے ثبوتوں میں گھریلو تشدد کو ثابت کرنے کے لیے کوئی میڈیکل رپورٹ جمع نہیں کروائی گئی۔انہوں نے کہا کہ اس کیس میں فیروز خان کو بدنام کیا گیا اور ان کا کافی نقصان بھی ہوا۔دوسری جانب، علیزے سلطان کے وکیل نے بتایا کہ فیروز خان ماہانہ اخراجات کیلئے فی بچہ صرف 20ہزار روپے دینے کو تیار ہوئے ہیں جوکہ ناکافی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بچوں کے اخراجات کے حوالے سے عدالت میں دورانِ سماعت ایک ایک چیز کی وضاحت دی لیکن بدقسمتی سے جواب میں یہی کہا گیا کہ بچوں کا باپ ان کے اخراجات کیلئے ماہانہ 20ہزار سے زائد رقم نہیں دے سکتا۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے عدالت میں فیروز خان کی آمدنی کے بارے میں بھی بتایا کہ جتنی آمدنی ہے اس حساب سے بچوں کو جو رقم دینے کیلئے یہ راضی ہوئے ہیں وہ بہت کم ہے، جس کے بعد عدالت نے فیروز خان سے ان کی آمدنی کی تمام تفصیلات طلب کرلی ہیں۔علیزے سلطان کے وکیل نے بتایا کہ جب ہم نے فیروز خان سے بچوں کے تعلیمی اور علاج معالجے کے لیے ضروری اخراجات کی بات کی تو اس پر بھی ان کا جواب ہے کہ تعلیم اور علاج کی تمام رسیدیں دِکھائی جائیں پھر اس حوالے سے بھی فیصلہ کرلیں گے۔انہوں نے بتایا کہ فیروز خان بچوں کی تعلیم اور علاج کے اخراجات بھی 20 ہزار روپے میں پورے کرنے کے چکر میں ہیں جوکہ اس مہنگائی کے دور میں ناممکن ہے۔انہوں نے بتایا کہ حالانکہ فیروز خان کی سالانہ آمدنی 5سے 10ملین ہے اور اس سے زیادہ بھی ہوسکتی ہے کیونکہ اتنی آمدنی بھی ہم نے فیروز کچھ ڈراموں اور فلموں سے حاصل ہونے والی مجموعی آمدنی بتائی ہے۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیروز خان کا اگر کوئی نقصان ہوا ہے تو عدالت میں دستاویزی ثبوت پیش کریں۔واضح رہے کہ عدالت نے کیس کی اگلی سماعت 29 نومبر کو مقرر کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں