لاہور (عکس آن لائن) عدالتی کارروائی کی نشریات کیخلاف پیمرا کے نوٹیفکیشن کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ عدالت عالیہ میں درخواست شہری مشکور حسین نے ایڈووکیٹ ندیم سرور کی وساطت سے دائر کی، درخواست میں پیمرا، وزارت اطلاعات و نشریات اور وفاقی حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آزاد صحافت جمہوریت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، آزاد صحافت کے بغیر جمہوریت ختم ہو جائے گی، موجودہ حکومت ایسی حکومت کی بہترین مثال ہے جو کالے قوانین کے ذریعے مخالف آوازوں کو دباتی ہے۔ دائر درخواست میں کہا گیا کہ 21 مئی کو پیمرا نے ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے ٹی وی چینلز کو ہدایت جاری کی کہ وہ عدالتی کارروائی کو نشر نہیں کریں گے، پیمرا نے اپنے نوٹیفکیشن کے ذریعے ٹی وی چینلز کو عدالتی کارروائی کی نشریات سے روک دیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق ٹی وی چینلز محض عدالت کے تحریری فیصلے نشر کر سکتے ہیں۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ کے جس فیصلے کی بنا پر پیمرا نے نشریات پر پابندی عائد کی ہے وہ فیصلہ نشریات کی اجازت دیتا ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے میں یہ کہیں بھی موجود نہیں کہ عدالتی کارروائی کی نشریات نہیں کی جا سکتی، پیمرا نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی غلط تشریح کی ہے۔ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ پیمرا کا عدالتی کارروائی کی نشریات کی بندش کا نوٹیفکیشن غیر قانونی قرار دیتے ہوئے موجودہ درخواست کے حتمی فیصلے تک پیمرا کا نوٹیفکیشن معطل کیا جائے۔