بھارتی ظلم و استبداد

عالمی برادری بھارت پر زور دے کہ کوئی غیر ذمہ دارانہ حرکت نہ کرے جس سے خطے کے امن و سلامتی کو خطرہ ہو، دفتر خارجہ

اسلام آباد(عکس آن لائن) مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت قتل اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے جعلی مقابلے وادی میں بھارتی ظلم و استبداد کے خلاف آواز اٹھانے والے نوجوانوں کے خلاف ایک مثال بن چکی ہے، پوری وادی جیل میں تبدیل ہو چکی ہے جو کرہ ارض پر سب سے بڑی انسانی جیل ہے جہاں حالیہ جاری کوویڈ 19 وباءکے باوجود ایسی پابندیاں جاری ہیں جن کی مثال نہیں ملتی،

کشمیریوں کی نئی نسل جنہوں نے جعلی مقابلوں اور چھاپوں و سرچ آپریشنز میں اپنے پیاروں کو شہید ہوتے دیکھا ہے انہوں نے اپنے حق خودارادیت کے حق کے لئے مزاحمت کا راستہ چنا ہے، بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے کشمیری نوجوان ریاض نائیکو کے حالیہ قتل نے برہان وانی کی یادوں کو تازہ کر دیا ہے جنہیں 2016ءمیں اپنے عوام کے لئے حق کا مطالبہ کرنے کے اسی جرم کی پاداش میں شہید کر دیا گیا تھا۔ ایسا حق جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت چوٹی کے عالمی پلیٹ فارم نے گارنٹی دی ہے۔

بھارتی فوجیوں نے منگل کی شب 35 سالہ ریاض نائیکو کو تین دوسرے کشمیری نوجوانوں سمیت شہید کر دیا جو آزادی کے لئے اٹھنے والی آواز کو دبانے کی کوششوں کا تسلسل ہے۔ نائیکو جو کہ ایک کسان بیٹا اور گورنمنٹ ڈگری کالج سے گریجوایٹ تھا، وہ ایک پرائیویٹ سکول میں ریاضی پڑھاتا تھا اور اس کی زندگی غیر انسانی سلوک کے خلاف مزاحمت میں تبدیل ہو گئی۔

رپورٹس کے مطابق نائیکو نے سوشل میڈیا پر آڈیو اور ویڈیو پیغامات کے ذریعے ہمیشہ کشمیری عوام تک پہنچنے کی کوشش کی جہاں اس پلیٹ فارم کے ذریعے وہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بھارتی اقدام کی مذمت کرتا رہا۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ 9 ماہ سے غیر انسانی لاک ڈاﺅن اور کرفیو کا شکار ہیں۔ 5 اگست 2019ءکو کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کے بعد یہ سلسلہ جاری ہے۔

پاکستان نے حالیہ ریاستی دہشت گردی اور معصوم کشمیریوں کی برائے نام چھاپوں اور سرچ آپریشنز میں ماورائے عدالت قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ دفتر خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ایک بریفنگ میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کوویڈ 19 کے کیسز کے باوجود بھارتی قابض افواج نے کشمیری عوام کے ساتھ اپنے ظلم و بربریت کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے۔ معصوم کشمیریوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا جا رہا ہے۔

بھارت کی جانب سے غیر انسانی ہتھکنڈوں کے تحت شہداءکی میتیں بھی ان کے خاندانوں کے حوالے نہیں کی جا رہیں۔ ہزاروں کشمیری خواتین اور بچے بھارتی ظلم کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور عالمی برادری کو یہ جاننا چاہیے کہ وہ غیر قانونی بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔ بھارتی قابض افواج نے ایک مرتبہ پھر مقامی کشمیری مزاحمت کار کی برائے نام مقابلے میں مارے جانے کے بعد انٹرنیٹ کا سلسلہ ایک مرتبہ پھر مکمل بند کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ بھارت کو اس حقیقت کا ادراک کرنا چاہیے کہ وہ طاقت کے استعمال سے کشمیریوں کی مقامی مزاحمتی تحریک کو دبا نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں یہ مزاحمت بھارتی ظلم و جبر کا براہ راست نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ بھارت کے در اندازی کے بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتا ہے، یہ الزامات مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے اور جعلی فلیگ آپریشن کے لئے فرضی بہانہ تلاش کرنا ہے۔ پاکستان نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ بھارت پر زور دے کہ کوئی غیر ذمہ دارانہ حرکت نہ کرے جس سے خطے کے امن و سلامتی کو خطرہ ہو۔ دفتر خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ ہم عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ جموں و کشمیر کے تنازعہ کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پر امن حل کو یقینی بنانے کے لئے کردار ادا کرے۔

انہوں نے کہا کہ آرمڈ فورسز سپیشل پاورز ایکٹ، پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے جیسے کالے قوانین کے تحت قابض افواج کی جانب سے ان کے ہر حق کو پامال کیا جاتا ہے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کئی مواقع پر کشمیری عوام کی بنیادی آزادی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اٹھایا ہے۔ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو کئی خطوط لکھے ہیں جن میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ دو پڑوسی ممالک کے درمیان ایٹمی جنگ کے دہانے پر موجود اس مسئلے کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔ مقبوضہ کشمیر میں حالیہ واقعات بھارتی بربریت کی مہم کی عکاس ہے۔

کشمیریوں کی مقامی تحریک مزاحمت کو در اندازی قرار دینا بھارت کی جانب سے اس کے روایتی الزام تراشی کا حصہ ہیں۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت ایسے بے بنیاد الزامات اور جارحانہ اقدامات سے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا، پاکستان کے خلاف یہ بھارتی الزام تراشی عالمی اور اندرون ملک مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ بھارت میں اقلیتوں اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کی جانب سے کوویڈ 19 سے متعلقہ چیلنجوں سے نمٹنے میں بدانتظامی سے توجہ ہٹانے کے لئے ہے۔

پاکستان ایک مرتبہ ایک پھر عالمی برادری پر زور دیتا ہے کہ وہ بھارتی غیر ذمہ دارانہ رویئے اور اقدامات کی وجہ سے جنوبی ایشیاءکے امن اور استحکام کو خطرے کا ادراک کرے، دنیا کے لئے یہ وقت ہے کہ وہ آر ایس ایس کے نظریئے پر کاربند بی جے پی کی پالیسیوں کا نوٹس لے جو علاقائی امن و سلامتی کے لئے سنگین خطرہ ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں