لاہور( عکس آن لائن )ایران پاک فیڈڑیشن آف کلچراینڈ ٹریڈ کے صدر خواجہ حبیب الرحمان نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کو جن مالی ،معاشی، تجارتی ،صنعتی اور برآمدی مسائل کاسامنا کرنا پڑرہاہے اس کی سب سے بڑی وجہ حکومتی پالیسیاں اور ناقص منصوبہ بندی ہے جس کی وجہ سے ملک میں صنعتی بحران شدت اختیار کرتا جارہاہے،
عالمی منڈی میں مقابلہ کرنے کیلئے مصنوعات پر پیداواری لاگت کم سے کم کرنے کیلئے حکومت خصوصی مراعات دے، ٹیکسوں کی شرح میں کمی، بجلی اور گیس کی تسلسل سے فراہمی اور اسکی قیمتوں میں کمی، درآمدی خام مال کیلئے ڈیوٹی اور ٹیکسوں میں کمی برآمدات کیلئے خصوسی رعائتیں، بیمارصنعتوں کی بحالی، انڈسٹریل اسٹیٹس کی صورتحال کو بہتر بنانا،آمدورفت کی سہولتوں کو مزید بہتر بناناہو گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے صنعتکاروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں صنعتی انقلاب لانے، مجموعی قومی پیداوار میں اضافے ، برآمدات کو بڑھانے، بیروزگاری کے خاتمے ، تجارتی خسارے کو کم کرنے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت ہنگامی بنیادوں پر کام کرے،
ملک میں نئے فری انڈسٹریل زون اور ڈرائی پورٹس قائم کی جائیں، انجینئرنگ انڈسٹری کے ساتھ ساتھ بڑے صنعتی یونٹوں کے قیام کی طرف خصوصی توجہ دی جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ہم زراعت کے ساتھ ساتھ اپنے صنعتی شعبے کو درپیش مسائل حل کرکے اسے ترقی دیدیں تو ہم اپنے تجارتی خسارے کو مختصر سی مدت میں خاصا کم کرسکتے ہیں اور توازنِ تجارت کو کسی حد تک پاکستان کے حق میں کرنے کی پوزیشن میں آسکتے ہیں،
جب ہماری صنعتیں پوری استعداد کے ساتھ چلنے لگیں گی تو پھر ہمیں صنعتی انقلاب کی طر ف پیش قدمی کرنے سے کوئی نہیں روک سکتا ، یقینا صنعتی انقلاب آنے سے ملک دن دوگنی رات چوگنی ترقی کریگا اور ہمارا ملک اور اس کے عوام بھی خوشحال ہوں گے۔