اوگرا

صنعتوں اور دیگر مقامات پر ایل پی جی کا محفوظ استعمال یقینی بنائیں، اوگرا

اسلام آباد(عکس آن لائن)آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسیوز اور ہائیڈرو کاربن ڈویلپمنٹ انسٹیٹیو ٹ آف پاکستان (HDIP) کے تعاو ن سے ایل پی جی کو بطور گھریلو ایندھن کے محفوظ استعمال کے سلسلہ میں اسلام آباد کے سیکٹر ایـ11 کی مختلف کثیر منزلہ عمارات کا معائنہ کیا۔معائنہ کے دوران یہ دیکھا گیا کہ کچھ تجارتی اور رہائشی عمارات کی بیسمنٹ میں کمرشل ایل پی جی سلینڈروں کا بے ترتیبی سے انبار لگا ہوا تھا۔ جہاں سے غیر معیاری ربڑ پائپوں (جس میں ناقص معیار کے ڈھیلے کنکشن لگے ہوئے تھے) کے ذریعے مختلف فلورز کو ایل پی جی سپلائی / تقسیم کی جا رہی تھی۔ اس کے نتائج بہت خطرناک ہو سکتے ہیں۔ قیمتی جانیں ضائع ہو سکتی ہیں، پراپرٹی کا نقصان ہو سکتا ہے،ایل پی جی کے تمام استعمال کنندگان کو اطلاع دی جاتی ہے کہ جہاں ایل پی جی کے استعمال کی مقدار 100 واٹر لیٹر سے زیادہ ہو، ان صنعتوں اور دیگر تجارتی رہائشی عمارات میں ایل پی جی کے استعمال کے لیے فارمـپی پر باقاعدہ لائسنس درکار ہوتا ہے جس کے ساتھ پٹرولیم ایکٹ 1934 ، انڈسٹریز سیفٹی رولز 2010 کے تحت آپریشنل سیفٹی کو یقینی بنانے کے سلسلہ میں ٹیکنیکل ، قانونی اور ضابطے کی کاروائی کی تکمیل کے لیے،

ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسیوز، وزارت توانائی کی طرف سے منظور شدہ لے آؤٹ پلان دیا جاتا ہے۔عوام الناس سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اس سلسلہ میں اوگرا (OGRA ) کا ساتھ دیں اور اس طرح کی غیر قانونی سرگرمیوں پر نظررکھیں۔ ایل پی جی کے غیر قانونی استعمال کی متفقہ طور پر حوصلہ شکنی اور بڑے پیمانے پر عوام کے تحفظ کے لیے ضلعی انتظامیہ، ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسیوز اور اوگرا (OGRA) کو ایسے عناصر کے بارے میں اطلاع فراہم کریں۔مزید برآں، تمام متعلقین سے درخواست کی جاتی ہے کہ گھریلو/ تجارتی مقاصد کے لیے ایل پی جی استعمال کرنے سے پہلے ڈیپارٹمنٹ آف ایکسپلوسیوز، وزارت توانائی سے لائسنس ضرور حاصل کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں