اسلام آباد(نمائندہ عکس) صدر مملکت نے نگران وزیراعظم کی تقرری کے معاملے پروزیراعظم عمران خان اور سابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو خط لکھ دیا۔وزیراعظم اورسابق اپوزیشن لیڈر تین دن کے اندرنگران وزیراعظم کے لیے ایک نام پراتفاق رائے کریں ،ورنہ معاملہ کمیٹی کوبھیج دیاجائے گا۔تفصیلات کے مطابق صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے نگران وزیراعظم تعینات کرنے کے لئے مراسلہ لکھ دیا۔
مراسلہ وزیراعظم عمران خان، اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو بھی بھیجوایا گیا، جس میں کہا گیا کہ اپنے اپنے نامزد کردہ نگران وزیراعظم کے لئے نام اسپیکر قومی اسمبلی کو بھجوا دیں۔خط کے متن میں لکھا گیا ہے کہ نگران وزیراعظم کی تقرری تک عمران خان بطور وزیراعظم فرائض سر انجام دیتے رہیں گے، آرٹیکل 224 اے ون کے تحت نگران وزیراعظم نامزد کیا جائےگا۔صدر سبکدوش وزیر اعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے نگران وزیر اعظم مقرر کرے گا۔ اسمبلی تحلیل ہونے کے بعد 3دن میں وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کانگران وزیراعظم کے لیے کسی ایک نام پر متفق ہوناضروری ہے اگرایسا نہ ہوامعاملہ کمیٹی کے پاس جائے گاکسی نام پر اتفاق نہ ہونے کے باعث دونوں تین نام کمیٹی کو بھجوائیں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی کمیٹی تشکیل دیں گے۔ کمیٹی میں تحلیل ہونے والی قومی اسمبلی ،یاسینیٹ یادونوں سے حکومت اور اپوزیشن کے کل 8 اراکین شامل ہوں گے۔ کمیٹی میں حکومتی اور اپوزیشن اراکین کی تعداد برابر ہوگی۔کمیٹی تین دن میں مجوزہ ناموں میں سے کسی ایک کو نگران وزیر اعظم مقرر کرے گی۔ صدر مملکت نے خط وزیراعظم عمران خان قومی اسمبلی میں سابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کومراسلہ بھیج دیاہے ۔
واضح رہے کہ اگر وزیراعظم اور سابق اپوزیشن لیڈر کے درمیان نگران وزیراعظم کے نام پر اتفاق رائے نہیں ہوتاتو معاملہ کمیٹی کے پاس جائے گا۔کمیٹی میں اتفاق رائے نہ ہونے پر معاملہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سپرد کیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن دو دن کے اندر نگران وزیر اعظم مقرر کرنے کا پابند ہوگا۔آئین کے مطابق اسمبلیاں تحلیل ہونے کے 90ن دن کے اندر الیکشن منعقد کروائے جائیں گے۔ تب تک کے لیے صدر نگران کابینہ مقرر کرے گا۔