کراچی(عکس آن لائن ) وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کراچی میں وزیر اعلی ہاوس میں مراد علی شاہ سے ملاقات کی، جس میں صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور دیگر امور پر بات چیت کی گئی۔
وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے شیخ رشید کو بتایا کہ پاکستان خطرناک ممالک کی فہرست میں چھٹے نمبر پر تھا، اب 126 پرآگیا، سندھ میں پہلے کانوائے کے ساتھ سفر کرتے تھے، 2007 میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے سخت آپریشن کر کے ہائی وے کلئیر کروائے، کراچی میں امن و امان خراب ہونے کی وجہ سے نوگو ایریا بن گئے تھے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پورا سندھ گڈو سے کوٹری بیراج تک کچا ہے، 5 سے 6 کلومیٹر گھنا جنگل ہے، 23 مئی کو پولیس نے 8 مغویوں کو بازیاب کرانے کیلئے شکارپور میں آپریشن کیا، بکتر بند گاڑی خراب ہونے کے باعث ڈاکوں نے حملہ کیا، 2 پولیس اہلکار شہید ہوئے۔ وزیراعلی سندھ نے شیخ رشید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وزیر داخلہ ہیں، جب چاہیں آجائیں، ہم ملکر کام کریں گے، آپ کو سندھ میں ویلکم کرتے ہیں۔
جس پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کسی بھی چیز کی ضرورت پڑے، وزارت داخلہ مہیا کرے گی، رینجرز حاضر ہے، جب چاہے سندھ حکومت ان کی آپریشن میں خدمات لے سکتی ہے۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ کچھ حساس ساز و سامان چاہئے، ان کا بندوبست سندھ حکومت کر رہی ہے، ہم جلد کچے کے ایریا سے ڈاکوں کا صفایا کر دیں گے۔ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ امن و امان سندھ حکومت کی ذمہ داری ہے، ہم مدد کرنے کیلئے تیار ہیں، ڈاکوں کے خلاف دہشتگردی کے مقدمات درج کرائے جائیں۔