اسلام آ باد (نمائندہ عکس ) سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ممبر قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے گرفتاری کو انتقامی کارروائی قرار دیا اور کہا کہ وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے بیرون ملک ہونے والے واقعہ کا مقدمہ اپنے علاقے کے تھانے میں درج کروایا۔
میرے گھر کے باہر بھی سادہ کپڑوں میں پولیس لگادی گئی ہے کیا یہ سمجھتے ہیں کہ ہم ڈر کر لانگ مارچ سے پیچھے ہٹ جائیں گے ایسا نہیں ہوگا بلکہ غداروں کے ساتھ مل کر جو غیرملکی سازش ہوئی ہے اس میں یہ لوگ شکست کھائیں گے۔
لانگ مارچ میں عوام کا سمندر ہوگا۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ شیخ راشد شفیق ممبر قومی اسمبلی بھی ہے گھر میں تین سیٹیں تینوں بھی اندر ہوگئے تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی راولپنڈی شہر لانگ مارچ میں ایسے نکلے گا یہ پریشان ہوجائیں گے۔ شیخ رشید احمد کا مزید کہناتھا کہ یہ پہلے کہہ چکے تھے ہم نے انھیں کچلنا ہے تو انھیں واضح کرتے ہیں کہ ہم تیار ہیں بلکہ خوشی ہے کہ مقدمے میں اپنے گھر کے تھانے کا انتخاب کیا ہے کہ وزیر داخلہ اپنے گھر کے تھانے میں رکھنا چاہتے ہیں ہم وہاں بھی رہ لیں گے۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھاکہ ہم ناموسِ رسالت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سپاہی ہیں، جبکہ وہ تو مہناج القرآن کے نہتے عوام پر گولیاں چلانے والے ہیں۔ میرا بھتیجا تو واقعہ کے وقت مدینہ منورہ میں موجود بھی نہیں تھا۔ شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پہلے روزوں میں وہاں گیا تو صورتحال دیکھ کر ان کی مدد کے لیے آگاہ کیا کہ بیرون ممالک جائیں گے تو اوورسیز کیا حال کریں گے یہ سوچ لیں۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اگر مجھے بھی گرفتار کرتے ہیں تو میں تیار ہوں دو جوڑے ساتھ رکھ لوں گا کوئی فرق نہیں پڑتا جیل سسرال ہے کسی منشیات کے مقدمے میں جیل نہیں جارہے لانگ مارچ کے لیے قدم اٹھا رہے ہیں، عمران خان کے ساتھ ہیں چٹان کی طرح ساتھ رہیں گے شہر بھی ساتھ ہے۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ حکمران لانگ مارچ سے پہلے مجھے اور عمران خان کو گرفتار کریں گے گرفتار کرنے آئے اور آرڈر دکھائے تو گرفتاری دے دوں گا۔ واضح رہے کہ 28 اپریل کو مسجد نبوی ﷺ میں پیش آنے والے واقعے کے خلاف فیصل آباد میں پی ٹی آئی کی قائدین و دیگر افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔