شوگر کے عالمی دن کی مناسبت سے اخوت ہیلتھ سروسز کے زیر اہتمام ڈاکٹر امجد ثاقب کی زیر صدارت آگاہی واک

لاہور(عکس آن لائن ) شوگر کے عالمی دن کی مناسبت سے عوام میں شعور اور آگاہی پیدا کرنے کیلئے اخوت ہیلتھ سروسز کے زیر اہتمام گزشتہ روز لبرٹی گول چکر میں ڈاکٹر امجد ثاقب کی زیر صدارت ایک آگاہی واک کا اہتمام کیا گیا جس میں ڈاکٹرز‘طلبائ‘ فارما سیوٹیکلز کمپنیوں کے نمائندہ افراد اور سول سوسائٹی سمیت ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

وائس چیئرمین پی ایچ اے حافظ ذیشان رشید‘ڈاکٹراظہار ہاشمی‘ڈاکٹر طاہر رسول‘معروف کامیڈین جواد سیم نے خصوصی طور پر شرکت کی۔اس موقع پر شوگر سے آگاہی اور اس کے کنٹرول کے حوالے سے عوام میں پمفلٹ بھی تقسیم کئے گئے۔

اخوت ہیلتھ سروسز کے زیر اہتمام ڈاکٹر امجد
شوگر کے عالمی دن کی مناسبت سے اخوت ہیلتھ سروسز کے زیر اہتمام ڈاکٹر امجد ثاقب کی زیر صدارت آگاہی واک

واک کے شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر رسول نے کہا کہ اس دن کے منانے کا مقصد صرف ےہ ہے کہ شوگرکے بچاﺅکے متعلق ہنگامی سطح پر آگاہی فراہم نہ کی گئی تو یہ مرض مزید تیزی سے پھیلتا جائے گا۔

ہمارے شہروں میں اس مسئلے کو ہنگامی بنیادوں پر حل کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ شہری آبادی کو دیہات میں رہنے والوں کی نسبت 5گ ±نا زائدخطرہ ہے۔

اخوت ہیلتھ سروسز
شوگر کے عالمی دن کی مناسبت سے اخوت ہیلتھ سروسز کے زیر اہتمام ڈاکٹر امجد ثاقب کی زیر صدارت آگاہی واک

انہوں نے کہا کہ شوگر کی وجہ سے ہارٹ اٹیک ، فالج ، آنکھیں اور پاﺅں متاثر ہوتے ہیں۔ شوگر کا مریض اپنے پاﺅں کی حفاظت چہرے سے بھی زیادہ کریںاور سیگریٹ نوشی سے پرہیز کریں۔

روزانہ تیس منٹ تک تیزپیدل چلنے سے ٹائپ 2کا خطرہ تیس فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ذیابیطس کی وجہ سے ہر آٹھ سکینڈ بعد ایک فرد کی موت اور مزید دو افراد کو یہ مرض لاحق ہورہا ہے۔

ڈاکٹر طاہررسول نے کہا کہ ذیابیطس کی وجہ لائف سٹائل،موٹاپا اور فاسٹ فوڈ کا بکثرت استعمال ہے۔وائس چیئرمین پی ایچ اے حافظ ذیشان رشید اورمعروف کامیڈین جواد سیم نے اخوت ہیلتھ سروسز کی کاوشوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے پروگرامز کے انعقاد سے آگاہی ملی ہے اور ایسے پروگرام کا انعقاد بہت ضروری ہے۔

شوگر کے خلاف جنگ اکیلا ادارہ نہیں جیت سکتا ہمیں متحد ہو کر اس پر کام کرنا ہو گا۔ قبل ازیں امن کی علامت کبوتر اور غبارے بھی ہوا میں چھوڑے گئے۔بعد ازاں لبرٹی گول چکر اور مینار پاکستان کو نیلے رنگوں سے مزین کیا گیا جو عوام کی نگاہوں کا مرکز بنے رہے۔تقریب کے اختتام پر شیلدز بھی دی گئیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں