ترجمان دفتر خارجہ

سی پیک قرضوں کی خودمختاری کی ضمانت سے متعلق باتیں درست نہیں ،ترجمان دفتر خارجہ

اسلام آباد(عکس آن لائن) ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا ہے کہ سی پیک منصبوں کی جلد تکمیل حکومت پاکستان کی ترجیح ہے،سی پیک قرضوں کی خودمختاری کی ضمانت سے متعلق باتیں درست نہیں، صدر ٹرمپ کی کشمیر سے متعلق ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں۔اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کی کشمیر سے متعلق ثالثی کی پیشکش کا خیر مقدم کرتے ہیں، بھارتی فوج کے کشمیر میں مظالم جاری ہیں، ایک ہفتے کے دوران 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا،ہم مقبوضہ کشمیر کے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں،کشمیریوں کی مشکلات کو دنیا بھر میں تسلیم کیا جا رہا ہے۔

اب بھارت کے اندر سے بھی آوازیں اٹھنا شروع ہو گئیں ہیں ،پاکستان میں بھارت کے ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کر کے لائن آف کنٹرول پرجنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھی احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین گہرے دوست ہیں، سی پیک منصبوں کی جلد تکمیل حکومت پاکستان کی ترجیح ہے، 7 ہزارمیگاواٹ کے 4.12 ارب ڈالرز کے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ چکے، سی پیک کے 9 ارب ڈالرز کے قرضے ہیں جو کل قرضوں کا دس فیصد بھی نہیں، سی پیک قرضوں کی خودمختاری کی ضمانت سے متعلق باتیں درست نہیں، پاکستان ایف اے ٹی ایف سے کئے گئے وعدے پورے کرنے کیلئے پر عزم ہے۔

عائشہ فاروقی نے کہا کہ پاکستان بھارتی چیف آف ڈیفنس کے ریمارکس کو مسترد کرتا ہے، بھارتی چیف آف ڈیفنس کے ریمارکس بھارت کی انتہا پسندذہنیت کو ظاہرکرتے ہیں، وزیراعظم نے ڈیووس میں امریکی صدر، سمیت عالمی قیادت سے اہم ملاقاتیں کی ہیں، مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی سلوک جاری ہے جس کو 172 دن ہو چکے ہیں، گذشتہ ایک ہفتے میں بھارت نے چار نہتے کشمیریوں کو شہید کیا۔یک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امریکی ڈپٹی پرنسپل سیکریٹری ایلس ویلز پاکستان کے دورے پراسلام آباد آئیں۔ پاکستانی حکام سے بات چیت میں افغانستان میں مفاہمتی و امن عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا،۔ پاکستان نے بات چیت کے ذریعے مسئلہ افغانستان کا حل تلاش کرنے کا اپنا موقف دہرایا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں