سپریم کورٹ

سپریم کورٹ، مونال ریسٹورنٹ کیس ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے  کیخلاف دائر  اپیل پر سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی

اسلام آباد (عکس آن لائن)سپریم کورٹ نے مارگلہ ہلز پر قائم مونال ریسٹورنٹ کو سیل کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے  کیخلاف دائر  اپیل پر سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ہے۔ عدالت عظمی نے مونال ریسٹورنٹ کو  کھولنے سے متعلق حکم امتناع دینے بارے مونال ریسٹورنٹ کی  استدعا مسترد کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد ہی کوئی ٹھوس حکم دے سکیں گے،دو ہفتے تک عدالت عالیہ کا تفصیلی فیصلہ نہ آیا تو مناسب حکم جاری کرینگے۔ سپریم کورٹ نے  محکمہ وائلڈ لائف کی فریق بننے کی استدعا منظور کر لی۔ جمعرات کو جسٹس اعجازلاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مارگلہ ہلز پر قائم مونال ریسٹورنٹ کو سیل کرنے سے متعلق اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے  کیخلاف دائر اپیل پر سماعت کی ۔

دوران سماعت مونال کے وکیل مخدوم علی خان  نے موقف اپنایا کہ ہائیکورٹ کا مختصر حکمنامہ بھی دستخط کے بغیر ہے،دستخط ہونے تک حکمنامہ میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے کہ تکنیکی طور پر آپکی بات درست ہے۔ اس دوران وائلڈ لائف بورڈ کی چیئرپرسن رعنا سعید نے عدالتی کاروائی میں مداخلت کرتے ہوئے کہا  کہ ہمارے پاس تحریری حکم موجود ہے۔ جسٹس منیب اختر نے مداخلت پر چیئرپرسن  وائلڈ لائف بورڈ رعنا سعید کی سرزنش کر تے ہوئے ریمارکس دیئے کہ محترمہ آپکے وکیل موجود ہیں اپنی نشست پر تشریف رکھیں۔ اس دوران مونال ریسٹورنٹ کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ وائلڈ لائف بورڈ کیس میں فریق نہیں تھا، بفیر تحریری حکم کیسے قبضہ لے سکتا ہے،مارگلہ پلیز پر مونال کے علاوہ 13 ریسٹورنٹ مزید چل رہے ہیں، ہائیکورٹ نے مونال ریسٹورنٹ  کو بند جبکہ دیگر کیخلاف انکوائری کا حکم دیا۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل قاسم ودود  نے عدالت کو بتایا کہ مونال کی زمین وفاق کی ملکیت ہے اور الاٹمنٹ ویٹنری فارمز کو کی گئی ہے ، ویٹنری فارمز جی ایچ کیو کے ماتحت ہیں، ہائیکورٹ نے قرار دیا کہ نیشنل پارک کی زمین ویٹنری فارمز کو نہیں دی جا سکتی ،وزارت دفاع کیس میں  فریق بننا چاہتی۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیئے وزارت دفاع کی فریق بننے کی استدعا پر فی الحال فیصلہ نہیں کر سکتے، ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے تک وزارت دفاع کی درخواست زیرالتوائ رہے گی۔

 جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیئے مناسب ہوگا کہ وزارت دفاع انٹراکورٹ اپیل میں اپنا  موقف پیش کرے۔ عدالت عظمی نے مونال  ریسٹورنٹ کو  کھولنے سے متعلق حکم امتناع دینے کی  مونال ریسٹورنٹ کی  استدعا مسترد کر تے ہوئے قرار دیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد ہی کوئی ٹھوس حکم دے سکیں گے،دو ہفتے تک عدالت عالیہ کا تفصیلی فیصلہ نہ آیا تو مناسب حکم جاری کرینگے۔ سپریم کورٹ نے  محکمہ وائلڈ لائف کی کیس میں فریق بننے کی استدعا منظور کر تے ہوئے معاملہ پر سماعت دو ہفتوں کیلئے ملتوی کر دی ہے۔۔

اپنا تبصرہ بھیجیں